گلگت بلتستان حکومت نے آئندہ مالی سال کے لئے جس طرح سے عوام دوست بجٹ دیا ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، ترجمان صوبائی وزیر
گلگت بلتستان حکومت نے آئندہ مالی سال کے لئے جس طرح سے عوام دوست بجٹ دیا ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، ترجمان صوبائی حکومت گلگت بلتستان
گلگت سینئر صوبائی وزیر خزانہ انجینئر محمد اسماعیل ،صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات راجہ ناصر علی خان،صوبائی وزیر ایکسائز حاجی رحمت خالق،ممبر اسمبلی و چیئرمین انوسمنٹ بورڈ فتح اللہ خان حکومتی اتحادی رکن ایوب وزیری،معاون خصوصی برائے اطلاعات ایمان شاہ معاون خصوصی یوتھ افیئرز ذبیح اللہ ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق نے پوسٹ بجٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت نے آئندہ مالی سال کے لئے جس طرح سے عوام دوست دیا ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی پہلی مرتبہ ہم نے ایوان میں ایسی کمزور اپوزیشن دیکھی کہ جس کے پاس بجٹ کے حوالے بولنے کے لئے الفاظ تک نہیں تھے یہاں تک کہ اپوزیشن اراکین نے بجٹ کے حوالے ایک کٹ موشن تک جمع نہ کرسکے ہیں ہیں اپوزیشن اراکین ایوان میں لمبی لمبی بھاشن صرف اس اعداد شمار کے حوالے دیتے رہے کیونکہ حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ ہر طبقہ کو شامل کیا ہے یہ بجٹ عوام دوست ،غریب دوست،کسان دوست بجٹ ہے یہ بجٹ نوجوانوں کا بجٹ ،مزدوروں کا بجٹ ہے اس بجٹ معزور افراد کےلئے خصوصی توجہ دی گئ ہے بجٹ میں محکمہ پاور کے لائن مینوں کے لئے رسک الاونس شامل ہے اس بجٹ میں صحت تعلیم انفرانسٹیکچر اور صاف پانی کے منصوبے شامل ہیں انہوں نے کہا نے کہ صوبائی حکومت نے پہلی مرتبہ گلگت بلتستان میں عوام دوست اور غریب دوست بجٹ دیا ہے جس میں تمام طبقہ ہائے زندگی کو بجٹ میں شامل کیا گیا ہے عوام کے معیار زندگی کو بہتر کرنے کے لئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں خصوصی اقدامات اٹھائے گئے ہیں حکومتی اتحادی جماعتوں کی تجایز کو بھی حکومت نے شامل کیا ہے اور تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا بجٹ پیش کیا ہے کہ جس میں کوئی طبقہ بجٹ سے محروم نہیں رکھا گیا ہے صوبائی وزراء نے کہا کہ ہم نے۔ عام عوام پر کسی قسم کا اضافی بوجھ بجٹ میں نہیں ڈالا گیا ہے اپوزیشن فنانس بل کے حوالے سے عوام کو گمراہ کرنے کی ضرور کرشش کریگی مگر ہم نے عوام پر کسی قسم کا کوئی کا بوجھ نہیں ڈالا ہے مالی سال2023-24 میں نان ڈویلپمنٹ بجٹ 51 ارب تھا اس سال غیر ترقیاتی بجٹ 83ارب 85 کروڑ کا ہے۔ مجموعی طور پر غیر ترقیاتی بجٹ میں 32 ارب85کروڑ کا اضافہ ہوا ہے۔گزشتہ سال گندم سبسڈی کی مد میں وفاق نے ساڑھے 9 ارب روپے دیئے تھے جبکہ مالی سال 2024-25کیلئے 15ارب 87کروڑ 20 لاکھ روپے دیئے ہیں۔ اس طرح گندم سبسڈی کی مد میں ساڑھے 6ارب کا اضافی رقم دیا گیا ہے۔صحت میں 50 کروڑ کا انڈومنٹ موجود تھا انڈومنٹ میں کم رقم ہونے کی وجہ سے گلگت بلتستان کے نادار افراد کو مفت علاج میں مشکلات کا سامنا تھا جس کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سال ہیلتھ انڈومنٹ فنڈ کو ایک ارب روپے کردیا ہے ۔ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کیلئے 80 کروڑ کی رقم مختص کی گئی ہے جس سے صوبے کے طالب علموں کو سکالر شپ اور وظائف دیئے جائیں گے۔پہلی بار میڈیا کیلئے 10 کروڑ کا انڈومنٹ فنڈ قائم کیا گیا ہے محکمہ صحت کے ملازمین کا دیرینہ مطالبہ موجود حکومت نے پورا کیا ہے جس کے تحت ملازمین کی سروس سرکچر کیلئے 45 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔محکمہ برقیات کے لائن مین اور فیلڈ سٹاف کیلئے رسک الاؤنس کی مد میں 16 کروڑ کی رقم مختص کی گئی ہے ہے اور چھوٹے ملازمین کے ایشوز کو بجٹ میں ایڈرس کیا گیا ہے صوبائی وزراء نے کہا کہ عارضی ملازمین کی ماہانہ تنخواہ کو 32 ہزار سے بڑھا کر 37 ہزار کی ہے ۔سیکریٹریٹ کے سکیل 1سے16تک کے ملازمین کے بنیادی تنخواہ کے حساب سے سیکریٹریٹ الاؤنس میں 75فیصد اضافہ کیا ہے۔لائن ڈیپارٹمنٹس کے ملازمین عرصہ دراز سے اپنے مطالبات حل کروانے کیلئے احتجاج کررہے تھے۔ موجودہ حکومت نے لائن ڈیپارٹمنٹس کے جائز مطالبات کو پورا کرتے ہوئے ”ٹائم سکیل پرموشن، پٹواریوں اور گرداوروں کو 75فیصد ریونیو الاؤنس، تنخواہوں میں 20 سے 25فیصد اضافہ، رسک الاؤنس کی منظوری جیسے مطالبات پورے کرنے کی تجویز ہے۔مکتب سکول ٹیچرز کی تنخواہ کو 6 ہزار سے بڑھا کر 37ہزار کرنے کی تجویز ہے۔اس سال 32میگاواٹ اضافی بجلی سردیوں سے قبل سسٹم میں شامل کی جارہی ہے جس کیلئے تقریباً 92 کروڑ رقم مختص کی گئی ہے۔ 32 میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل کرنے سے تقریباً 50 فیصد بجلی کے بحران پر قابو پایا جاسکے گا۔زرعی شعبے کے فروغ کیلئے 30 کروڑ روپے مقامی زمینداروں کو سستا کھاد او ربیچ فراہم کرنے کیلئے تجویز کئے گئے ہیں اس موقع پر حکومتی اتحادی اسلامی تحریک کے رکن اسمبلی ایوب وزیری نے کہا کہ صوبائی حکومت نے تاریخ کا سب سے بہترین بجٹ پیش کیا ہے جس ہر وزیراعلی اور اسکی پوری ٹیم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں حکومت نے پہلی مرتبہ تاریخ ساز بجٹ دیا ہے دیہی علاقوں کی ترقی اور پسماندہ اضلاع کی ترقی پر خصوصی توحہ دی گئی ہے گندم سبسڈی گلگت بلتستان کے عوام ایک بٰڑا ایشو تھا موجودہ حکومت وزیراعلی حاجی گلبر خان کی بہترین حکمت عملی کے نتیجے میں وفاقی حکومت نے سبسڈی کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے جس سے گلگت بلتستان کے عوام کو درینہ مسئلہ حل ہوگیا ہے اس بجٹ کے بعد گلگت بلتستان کے عوام کو وافر مقدار میں گندم اور آٹا مہیا ہوگا.
گلگت بلتستان میں سیاحوں اور مسافر گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات ،۔وزیر اعلیٰ کا نوٹس