بلتستان یونین آف جرنلسٹس نے بعض مقامی اخبارات کی جانب سے صحافیوں کو فارغ کئے جانے کی اطلاع پر سخت اظہار تشویش کیا ہے۔ ایسے میڈیا اداروں کے اشتہارات بند کرنے کا مطالبہ
بلتستان یونین آف جرنلسٹس نے بعض مقامی اخبارات کی جانب سے صحافیوں کو فارغ کئے جانے کی اطلاع پر سخت اظہار تشویش کیا ہے۔ ایسے میڈیا اداروں کے اشتہارات بند کرنے کا مطالبہ، پریس ریلیز
اسکردو ( پریس ریلیز ) بلتستان یونین آف جرنلسٹس نے بعض مقامی اخبارات کی جانب سے صحافیوں کو فارغ کئے جانے کی اطلاع پر سخت اظہار تشویش کیا ہے۔ ایسے میڈیا اداروں کے اشتہارات بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ صحافیوں کو ملازمت سے نکالنے والے میڈیا مالکان سے عدم تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔ بلتستان یونین آف جرنلسٹس ہی کابینہ کا ہنگامی اجلاس صدر صادق صدیقی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ کابینہ اجلاس میں حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان میں صحافیوں کے مسائل کے حل کے حوالے سے اب تک اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں صوبائی حکومت کی جانب سے مختلف اخبارات اور میڈیا ہاوسز سے منسلک صحافیوں کے لئے تنخواہیں مقرر کرنے اور اس حوالے سے اخبارات اور میڈیا ہاوسز کو پابند بنانے کے اقدامات کو سراہا۔ اس اقدام کا بھرپور خیر مقدم کیا گیا۔ اس ضمن میں ہر محکمہ اطلاعات سمیت ہر سطح پر حکومت سے بھرپور تعاون جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں گلگت بلتستان کے کچھ مقامی اخبارات سے صحافیوں کو تنخواہیں دینے کی بجائے ادارے سے فارغ کرنے کے اطلاعات کو مضحکہ خیز عمل قرار دیتے ہوئے حکومت سے ایسے اخبارات کے اشتہارات فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور ان اخبار مالکان سے ہر سطح پر تعاون روکنے پر بھی اتفاق کیا گیا اجلاس میں گلگت بلتستان یونین آف جرنلسٹس کے حکومت کے ساتھ صحافیوں کے حقوق اور مسائل کے حل کے لئے اب تک ہونے والے رابطوں اور پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ بلتستان یونین آف جرنلسٹس گلگت بلتستان کے دیگر اضلاع کے صحافتی تنظیموں کے ساتھ ملکر گلگت بلتستان یونین آف جرنلسٹس کے ساتھ تعاون مزید مضبوط اور موثر بنائیں گے تاکہ صحافیوں کے حقوق کے لئے صوبائی سطح پر جاری جدوجہد کو تحفظ فراہم کی جاسکے اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے حکومت عامل صحافیوں کے متعلقہ شعبے میں کارکردگی بہتر بنانے کیلئے ملک کے اہم اداروں میں خصوصی تربیت کے مواقع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان کے صحافیوں کو بھی ملک کے دیگر صوبوں کے صحافیوں کو حاصل مراعات اور سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے حوالے سے عملی اقدامات کو یقینی بنایا جائے اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا ہے حکومت گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں میڈیا کالونی کی قیام ہیلتھ انشورنس اور لائف انشورنس کے ساتھ جاب سیکیورٹی کو بھی یقینی بنائیں حکومت پریس کلب کی طرح یونین کے لئے بھی سالانہ گرانٹ مختص کریں تاکہ حکومتی گرانٹ سے براہ راست فیلڈ میں کام کرنے والے تمام صحافی فائدہ حاصل کرسکے چونکہ حکومتی گرانٹ صرف پریس کلب کےلئے مختص ہے جہاں محدود ممبر شپ کی وجہ سے فیلڈ میں کام کرنے والے بہت سارے صحافی اس حکومتی مراعات سے محروم رہتے ہیں اجلاس میں صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے ہر فورم پر بھرپور کردار ادا کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا گیا اجلاس میں کچھ اخبارات سے تنخواہیں مقرر کرنے کے حکومتی ہدایات کے بعد صحافیوں کو جبری ملازمت سے فارغ کرنے کی اطلاعات کی شدید مزمت کی گئی اور چند عناصر کی جانب سے حکومت کی جانب سے صحافیوں کے لئے تنخواہیں مقرر کرنے کے فیصلے کو واپس لینے کے لئے دباؤ ڈالنے کی خبروں پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس طرح کے کسی بھی عمل سے حکومت صحافیوں کے حقوق کے منافی اقدام اٹھائے گی تو بلتستان یونین آف جرنلسٹس سخت ردعمل دیں گے اور بھرپور احتجاج کریں گے امید ہے حکومت صحافیوں کے حقوق کے خلاف سازشیں کرنے والوں سے دور رہیں گے اور صحافیوں کو حقوق کی فراہمی میں تیزی سے اقدامات جاری رکھیں گے
جاری کردہ
پریس سیکریٹری
بلتستان یونین آف جرنلسٹس
Baltistan Union of Journalists has expressed serious concern over the news of dismissal of journalists by some local newspapers. Demand to stop advertising of such media organizations