urdu news 0

اسسٹنٹ پروفیسر قیصر عباس بے گناہ قرار، الزامات من گھڑت ثابت، ہ سچائی بالآخر سامنے آ گئی اور وہ اپنی تدریسی ذمہ داریاں پہلے سے زیادہ جذبے کے ساتھ نبھاتے رہیں گے
سیالکوٹ (تحقیقاتی رپورٹ) گورنمنٹ انٹر کالج کڑیانوالہ کے اسسٹنٹ پروفیسر قیصر عباس پر امتحانی جوابی کاپیاں گم ہونے کے الزام کی تحقیقات مکمل ہو گئی ہیں، جن میں ان کے خلاف تمام الزامات کو من گھڑت اور بے بنیاد قرار دے کر انہیں باعزت بری کر دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق 8 مئی کو امتحانی مرکز میں دو جوابی کاپیاں کم ہونے کا واقعہ پیش آیا، جس کی اطلاع قیصر عباس نے فوری طور پر ایس ایف 4 فارم پر درج کر دی تھی۔ بعد ازاں گم شدہ کاپیاں برآمد ہو گئیں، لیکن اس دوران کنٹرولر امتحانات نے پولیس کے ہمراہ اچانک چھاپہ مارا، جس میں قیصر عباس سمیت دیگر اساتذہ کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا گیا۔ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ قیصر عباس اور ان کے ساتھی اساتذہ نے اپنی ذمہ داریاں دیانت داری سے نبھائیں اور ان پر عائد الزامات حقائق کے منافی تھے۔ ٹیم نے ان کی گرفتاری اور میڈیا پر ان کی کردار کشی کو بھی غیر ضروری اور غیر منصفانہ قرار دیا۔ بری ہونے کے بعد اسسٹنٹ پروفیسر قیصر عباس نے اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ سچائی بالآخر سامنے آ گئی اور وہ اپنی تدریسی ذمہ داریاں پہلے سے زیادہ جذبے کے ساتھ نبھاتے رہیں گے۔ تعلیمی حلقوں، اساتذہ اور طلبہ نے تحقیقاتی رپورٹ اور قیصر عباس کی بحالی کو سراہتے ہوئے اسے انصاف کی فتح قرار دیا ہے۔
urdu news

50% LikesVS
50% Dislikes

اسسٹنٹ پروفیسر قیصر عباس بے گناہ قرار، الزامات من گھڑت ثابت، ہ سچائی بالآخر سامنے آ گئی اور وہ اپنی تدریسی ذمہ داریاں پہلے سے زیادہ جذبے کے ساتھ نبھاتے رہیں گے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں