اردو نیوز، بلتستان یونیورسٹی میں‌تدریسی مشق اور فنی مہارتوں کا اختتامی سیمینار

بلتستان یونیورسٹی میں‌تدریسی مشق اور فنی مہارتوں کا اختتامی سیمینار
اردو نیوز urdu news
یونیورسٹی آف بلتستان سکردو انچن کیمپس میں منعقد ہوا۔مہمان خصوصی لمز کے ڈین امور طلبہ پروفیسر ڈاکٹر عدنان زاہد، جبکہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم خان بطور صدر محفل تقریب میں موجود تھے،اس موقعےپر کنٹرولر امتحانات حاجی کریم خان اور مختلف سکولوں کے پرنسپلز بھی بطور مہمان موجود تھے جبکہ آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی تعلیمی تنظیم کے بانی جناب کولن نے بھی بطور مہمان خاص تقریب میں شرکت کی۔urdu news سیمینار کے چیف آرگنائزر ، قیصر عباس تھے۔ جبکہ پروفیسر اشفاق احمد شاہ ڈین سوشل سائنسز اور ڈیپارٹمنٹ آف ایجوکیشن کے سربراہ ڈاکٹر صابر علی وزیری سیمینار کے مقررین خاص تھے۔ ڈاکٹر صابر علی وزیری نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور ساتھ تدریسی مشق کے اہداف اور اہمیت پر قرآنی نقظہ نظر سے تفصیلی روشنی ڈالی اور قیصر عباس کی خدمات اور کاوشوں کو شعبہ تعلیم اور یونیورسٹی کے لئے مشعل راہ قرار دیا۔اس کے بعد سیمینار کے بنیادی مقرر قیصر عباس نے تدریسی مشق اور فنی مہارتوں کے مقاصد ،سرگرمیاں،اہمیت اور جائزے کے اصولوں سے مہمانوں کو آگاہ کیا اور تدریسی مشق کے جامع اصول اور موجودہ تدریسی مشق کے نتائج ، بچوں کی مہارتیں ، سکولوں کے اساتذہ اور سربراہان کی معاونت اور کاوشوں پر بھی روشنی ڈالی۔ لیکچرار قیصر عباس نے اس موقعےپر کہا کہ تعلیمی ماڈلز کی تیاری میں میڈم حلیمہ اور سحرس فاطمہ کا خصوصی تعاون حاصل رہا ان دونوں کی خدمات لائق تحسین ہیں ،urdu news
۔کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر حاجی کریم نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شعبہ تعلیم تمام شعبوں کے لئے نمونہ عمل ہے اور قیصر عباس جیسے مدرس کی موجودگی طلباء اور شعبہ تعلیم کے لئے مثالی نمونہ ہے۔انہوں نے تدریسی مشق کی اہمیت سے سامعین کو اگاہی بھی دی ، اس کے بعد طلباء کے نمائندوں نے تدریسی مشق کے تجربات اور عملی نتائج کے متعلق اپنی آراء پیش کیں۔ہائی سکول نمبر 1 سکردو کے پرنسپل وزیر ضامن نے پرنسپلز کی نمائندگی کرتے ہوئے تدریسی مشق کی اہمیت اور طلباء کی کاوشوں پر روشنی ڈالی ۔ بین الاقوامی مہمان جناب کولن نے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیاں بچوں کی عملی زندگی میں بہت بڑا کردار ادا کرتی ہے اور کہا کہ میں نے دنیا کے بہت سارے ممالک کا دورہ کیا ہےurdu news لیکن اس طرح طلباء کی عملی مہارتیں بہت کم دیکھی ہیں پروگرام کے اختتام پہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم خان نے طلباء کی مہارتوں کو سراہا اور شعبہ تعلیم کے اساتذہ کی کاوشوں کو یونیورسٹی کے لئے نمونہ عمل قرار دیا۔انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ میں دنیا کے مختلف ممالک میں سیمینارز کا مہمان رہا ہوں اور پاکستان کی بیشتر یونیورسٹیوں کا دورہ ںھی کیا ہے آج تک اس طرح کی تدریسی مہارتوں کا عملی مظاہرہ کبھی نہیں دیکھا۔انہوں نے کہا میں سوچتا تھا کہ تجربات کا عمل صرف سائنس والے کرتے ہیں جبکہ آج میں نے دیکھا کہ سوشل سائنسز میں بھی تجربات کی بڑی اہمیت ہے ۔وائس چانسلر نے قیصر عباس کی مہارتیں، خلوص اور پیشے سے محبت کی تعریف کی اور کہا کہ قیصر عباس جیسے مدرس یونیورسٹیز میں کم ہوتے ہیں ۔ انہوں نے اپنی تقریر میں ڈینز کو ہدایت کی کہ سر قیصر عباس educational excellence award کو مستقل طور پر رائج کرنے کے لئے سینڈیکیٹ میں پیش کریں انہوں نے موقعے پر ہی اس امر کی منظوری بھی دے دی انہوں نے اعلان کیا کہ نئی عمارت میں قیصر عباس کے نام سے تدریسی معاونات کا مرکز بھی بنایا جائے گا۔ بعدازاں مہمانوں نے طلبہ کی جانب سے بنائے گئے تدریسی ماڈلز کا معائنہ کیا اور طلباء کی تحقیقی صلاحیتوں کی تعریف کی.urdu news

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں