بلتستان یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے سالانہ ڈنر پارٹی کا اہتمام
بلتستان یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے سالانہ ڈنر پارٹی کا اہتمام ، ڈنر پارٹی کے انعقاد کا مقصد سبکدوش ہونے والے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم خان اور چیئرمین سینیٹ یونیورسٹی اف بلتستان سکردو محترمہ بتول اقبال قریشی کو کو الوداع کہنا تھا
ُفیکلٹی ممبران، انتظامی افسران، نچلے عملے سمیت سینیٹ کی چیئرپرسن اور سابقہ و موجودہ وائس چانسلرز کی شرکت
رپورٹ، عابد شگری 5 سی این نیوز
بلتستان یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے سالانہ ڈنر پارٹی کا اہتمام مقامی ہوٹل میں کیا گیا۔ ڈنر پارٹی میں بلتستان یونیورسٹی سینیٹ کی چیئرپرسن بتول قریشی، سابقہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم خان، موجودہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نعیم طارق ناریجو اور اُن کی اہلیہ، رجسٹرار وسیم اللہ جان ملک، فیکلٹی ممبران، انتظامی افسران اور نچلے عملے نے شرکت کی۔ ڈنر پارٹی کے انعقاد کا مقصد سبکدوش ہونے والے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم خان اور چیئرمین سینیٹ یونیورسٹی اف بلتستان سکردو محترمہ بتول اقبال قریشی جو کہ رواں سال 13 اکتوبر کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہو رہی ہیں کو الوداع کہنا اور نئے وائس چانسلر کو خوش آمدید کہنا تھا۔ ڈنر پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے رجسٹرار وسیم اللہ جان ملک نے کہا کہ ہم نے سخت مشکلات اور مخالفتوں کے باوجود بلتستان یونیورسٹی کو اُس مقام پر لاکھڑا کیا ہے جہاں اب جامعہ کے لیے کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے نامساعد حالات کا ذکر کیا اور کہا کہ انہیں کبھی رجسٹرار شپ کا لالچ نہیں تھا اور نہ ہی انہوں نے کبھی وائس چانسلر سے اس عہدے کا تقاضا کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں حلفاً کہتا ہوں کہ میں عہدوں کا بھوکا نہیں ہوں بلکہ ہمیشہ بلتستان یونیورسٹی کے مفادات کو سامنے رکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلتستان یونیورسٹی کے تمام پروفیسرز، ایسوسی ایٹ پروفیسرز، اسسٹنٹ پروفیسرز، لیکچررز اور انتظامی عہدیداران میری سربراہی میں ترتیب دیے گئے سلیکشن بورڈ کے ذریعے منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے سینیٹ، سینڈیکیٹ اور اکیڈمک کونسل جیسے بڑے فورمز کی تشکیل میں اپنے کردار کا بھی ذکر کیا۔
وسیم اللہ جان ملک نے کہا کہ سابقہ وائس چانسلر کی ملازمت پوری ہوچکی ہے اور نئے وائس چانسلر کی تعیناتی ہوگئی ہے، لہٰذا ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم باہمی اتحاد اور اتفاق سے یونیورسٹی کو آگے لے کر جائیں، جس طرح سابقہ وائس چانسلر کے چھ سالہ دورانیہ میں کیا تھا۔ انہوں نے ڈنر پارٹی میں شریک تمام شرکاء کو خوش آمدید کہا اور اُمید ظاہر کی کہ بلتستان یونیورسٹی کا ترقی کا سفر جاری رہے گا۔ وائس چانسلر بلتستان یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر نعیم طارق ناریجو نے ان کے اعزاز میں رکھی گئی ڈنر پارٹی کا شکریہ ادا کیا اور انتظامیہ کی اس کاوش کو نیک شگون قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم خان کہیں نہیں گئے، وہ ہمارے دلوں میں موجود ہیں، اور ہم ان کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے یونیورسٹی کی ترقی کا سفر جاری رکھیں گے۔
بلتستان یونیورسٹی سینیٹ کی چیئرپرسن بتول قریشی نے پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم خان کی خدمات کو سراہا اور ان کے وژن و مشن کی بھرپور تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ بلتستان یونیورسٹی کے انتظامی عہدوں پر قابل اور لائق افسران تعینات ہیں، جن کی صلاحیتوں کو قومی سطح پر سراہا جاتا ہے۔
سابقہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم خان جیسے ہی تقریر کے لیے ڈائس پر آئے، تمام شرکاء نے کھڑے ہو کر تالیوں سے ان کا استقبال کیا۔
ڈاکٹر محمد نعیم خان نے کہا کہ بلتستان یونیورسٹی اب ایک تناور درخت بن چکی ہے اور اس کے ثمرات اب کمیونٹی سطح پر منتقل ہونا شروع ہوچکے ہیں۔
انہوں نے بلتستان یونیورسٹی میں گزارے ہوئے چھ سالہ دورانیے کو اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا نچوڑ اور سب سے اہم قرار دیا۔ تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے ہوا جس کا شرف ڈپٹی ڈائریکٹر کوالٹی انہانسمنٹ سیل سجاد حسین کو حاصل ہوا، جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض شعبہ لسانیات و ثقافتی مطالعہ کے لیکچرر عبدالرحمن میر نے انجام دیے۔