اسکردو، اب ہمیں جاگنا ہوگا سب ہمیں ان سازشوں کا ملکر مقابلہ کرنا ہوگا ۔ہم پاکستان کے وفادار ہیں اور وفادار رہینگے ہمارے وفاداری کا غلط طریقے سے امتحان نہ لیا جائے۔” علما کانفرنس گلگت بلتستان
اسکردو ، اب ہمیں جاگنا ہوگا سب ہمیں ان سازشوں کا ملکر مقابلہ کرنا ہوگا ۔ہم پاکستان کے وفادار ہیں اور وفادار رہینگے ہمارے وفاداری کا غلط طریقے سے امتحان نہ لیا جائے۔” علما کانفرنس گلگت بلتستان
اب ہمیں جاگنا ہوگا سب ہمیں ان سازشوں کا ملکر مقابلہ کرنا ہوگا ۔ہم پاکستان کے وفادار ہیں اور وفادار رہینگے ہمارے وفاداری کا غلط طریقے سے امتحان نہ لیا جائے۔” علما کانفرنس گلگت بلتستان
علماء کانفرنس میں سب سے پہلے ممتاز عالم الدین شیخ ذوالفقار صاحب قبلہ نے تلاوت کلام پاک سے کانفرنس کا باقاعدہ آغاز کیا۔علامہ شیخ زاہد زاہدی صاحب قبلہ نے سٹیج سکریٹری کی ذمے داری سنبھالتے ہوئے فرمایا اگر تاریخ کا مطالعہ کرے تو پتہ چلتا ہے کہ مختلف ادوار میں علماء پر بڑی ذمے داریاں عائد ہوتے رہے ہیں۔گلگت بلتستان میں بھی گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ مختلف ادوار میں مختلف مسائل پیدا کرتے رہے اس مسائل کا علمائے کرام نے انفرادی یا اجتماعی صورت میں جدو جہد کے ذریعے مقابلہ کرتے رہے ۔ اس وقت گلگت بلتستان میں ایک بار پھر بہت سنگین کھیل کھیلا جارہا ہے ہم اپنے سرزمین پر کسی اور کو غلط قسم کا کھیل کھیلنے نہیں دینگے۔ آج یہاں پورے گلگت بلتستان سے علما یہاں تشریف رکھتے ہیں یہاں موجود ہر عالم کی معاشرے میں بہت بڑا مقام ہے ان کی باتوں کو عوام اہمیت دیتے ہیں اگر ہمارے مسائل فوری حل ہوئے یا ہمارے خلاف ہونے والے سازشوں کو فوری طور نہیں روکا گیا تو پھر گلگت بلتستان کے ہر ممبر ومحراب سے آواز اٹھنا شروع ہونگے پھر شاید حکومت کے لئے سنبھالنا مشکل ہو ۔اس کانفرنس میں تمام مکاتب فکر کی موجودگی اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ اجتماعی عوامی مسائل کے حل کے لئے ہمارے درمیان کسی قسم کا کوئی اختلاف نہیں ہے ۔
علامہ شیخ جواد حافظی صاحب قبلہ نے حطبہ استقبالیہ دیتے ہوئے فرمایا کہ گلگت ،استور اور نگر جیسے دور دراز علاقوں سے انجمن امامیہ بلتستان کے صدر آغا باقر الحسینی صاحب قبلہ کے حکم پر علاقے کا درد سینے میں لئے سکردو تشریف لانے والے علمائے کرام کا بلتستان کے عوام اور علما شکریہ ادا کرتے ہیں اور ان کو سرزمین بلتستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔انہوں نے اپنا تقریر جاری رکھتے ہوئے فرمایا کہ گلگت بلتستان کے عوام اور علما نے آج تک کلمہ حق کے نام پر وجود میں آنے والے اس مملکت خداد اد کی بقا کے لئے ہر ممکن جدو جہد کی اور قربانیاں دئیے لیکن اس کے صلے میں اس خطے کے عوام کو ہر وقت دیوار سے لگانے کی کوششیں اور سازشیں جاری پیں۔یہاں کی خوبصورت جھیلوں، زمینوں اور پہاڑوں کو ہتھیانے کی ہر ممکن کوشش کرتے رہے لیکن یہاں کے عوام کو کبھی بھی اپنے سینے سے لگانے کی کوشش نہیں کی۔علمائے کرام کے خلاف بھی منظم سازشیں ہورہے ہیں انشااللہ ہم سب ملکر ان سازشوں کا مقابلہ کرینگے ۔ہم نے انتہائی صبرو تحمل کے ساتھ اپنے حقوق کے حصول کے لئے آواز اٹھاتے رہے اب وقت گزر چکا اب آئیندہ حقوق مانگنے کے بجائے چھین کے لینے کے لئے حکمت عملی طے کرینگے۔انہوں نے فرمایا انجمن امامیہ کے ایک ادنیٰ سا رکن کی حیثیت سے عوام کے ساتھ ہر قسم کی جدو جہد کا حصہ رہونگا۔تاریخ گواہ ہے پاکستان کی مختلف حکومتیں گلگت بلتستان کے عوام کو خاموش کرنے کے لئے عجیب و غریب سازشیں کرتے رہے اب ہمیں جاگنا ہوگا سب ہمیں ان سازشوں کا ملکر مقابلہ کرنا ہوگا ۔ہم پاکستان کے وفادار ہیں اور وفادار رہینگے ہمارے وفاداری کا غلط طریقے سے امتحان نہ لیا جائے۔
ممتاز عالم الدین سید طہ شمس الدین قبلہ نے شگر کی نمائیندگی کرتے ہوئے فرمایا آج جس طرح پورے جی بی سے علمائے کرام نے انجمن امامیہ کے صدر آغا باقر الحسینی صاحب قبلہ کے حکم پر کثیر تعداد میں اس کانفرنس میں شرکت کی مجھے زندگی میں پہلی بار امید ہورہے ہیں کہ اب مسائل کے حل ہونے میں دیر نہیں ہوگی ۔تمام علما پر ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام کو مکمل آگاہ رکھیں کہ ان کے ساتھ کتنی سنگین سازشیں ہورہے ہیں۔ہمارا اصل مسئلہ ہمارا اسمبلی ہے اس اسمبلی میں موجود افراد ہر وقت ہمارے عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کی کوشش کرتے ہیں جو بھی بل اسمبلی میں پاس ہوتا ہے یہ بل یا تو ان کے اپنے تنخواہ اور مراعات کے لئے ہوتا ہے یا عوامی حقوق کے خلاف ہوتے ہیں اب وقت آگیا ہے ہمیں اپنا سوچ بدلنا ہوگا آئمہ جامعہ کی ذمے داری ہے کہ وہ عوام کے لئے آگاہی مہم شروع کریں صوبائی حکومت عوام کے سامنے عجیب و غریب منطق پیش کرتے ہیں کہتے ہیں کہ یہ پہاڑ گلگت بلتستان کے عوام کی ہے لیکن ان پہاڑوں کے اندر موجود معدنیات کے مالک عوام کو نہیں سمجھتے بلکہ یہ خود اپنے آپ کو ان معدنیات کا مالک سمجھتے ہیں ۔گھر میری اور گھر کے اندر موجود چیزیں تیری کیسے ہوسکتی ہے۔لہذا آئیندہ ہمارے پہاڑوں خود سمجھ کے ان پہاڑوں کو کسی غیر کو لیز پر دینے کا سلسلہ بند نہیں کیا تو بہت جلد یہاں سے شدید ترین احتجاجی تحریک کا سامنا کرنا پڑیگا ۔
علامہ شیخ محمد تقی جعفری صاحب قبلہ نے روندو کی نمائیندگی کرتے ہوئے فرمایا جس خطے کے عوام نے اپنے زور بازو اپنے آپ کو ظلم سے آزاد کرکے محض اس لئے پاکستان میں شامل ہوا تھا کہ یہاں ہمیں تحفظ ملینگے ساتھ میں ہمیں بنیادی حقوق بھی ملینگے۔افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے یہاں صوتحال تیزی سے بدل رہے ہیں ہمیں حقوق دینے کے بجائے ہم سے ہمارے پہاڑ ،جھیل اور چراگاہیں چھینے جارہے ہیں سب ہمیں جاگنا ہوگا ۔
علامہ سید حسنین موسوی صاحب قبلہ نے استور کی نمائیندگی کرتے ہوئے فرمایا انجمن امامیہ بلتستان کی اس خوبصورت کاوش کو جتنا سراہے کم ہے اس سے پہلے مختلف مراحل میں عوامی اشوز پر بات چیت ہوتے رہے ہیں لیکن پہلی بار عوامی اشوز کی حل کے لئے علما کا ایک جگہ جمع ہو جانا کامیابی کی ایک نئی کرن سمجھی جاسکتی ہے۔جب تک معاشرے میں موجود عوام میں شعور نہ ہو اس معاشرے کے مسائل کو حل کرنا بہت مشکل ہوتا ہے لہذا علما کے لئے ضروری ہوتا ہے کہ عوام کو شعور دلائیں اپنے ذمے داری سے آگاہ رکھیں۔
مولانا رحمانی صاحب نے جمعیت اہل حدیث کی نمائیندگی کرتے ہوئے فرمایا بلتستان میں مذہبی ہم آہنگی پورے دنیا کے لئے نمونہ ہے اس مذہبی ہم آہنگی کو ختم کرنے کی جس طرح کوشش ہورہی ہے ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں یہاں کی خوبصورت مذہبی ہم آہنگی کو قائم رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ اگر کہیں کوئی سنی غلطی کرے تو سارے سنی ملکے اس سنی کو سمجھائیں اگر کوئی شیعہ غلطی کرے تو سارے شیعہ ملکے اس شیعہ کو سمجھائیں تو ان شااللہ یہاں کی خوبصورت مذہبی ہم آہنگی ہمیشہ کے لئے قائم رہینگے۔انہوں نے مزید فرمایا انجمن امامیہ جب بھی عوامی مسائل کے حل کے لئے جدجہد کرینگے ہم ان انکے ساتھ ہونگے۔
علامہ شیخ ذوالفقار یعصوبیی صاحب قبلہ نے ضلع گنگچھے کی نمائیندگی کرتے ہوئے فرمایا علما کو چاہے کہ وہ عوام کے ہر مسئلے سے آگاہ رہیں اور ان مسائل کی حل کے لئے ہمہ وقت تیار رہیں ۔آج جس کثیر تعداد میں علمائے نے اس پروگرام میں شرکت کرکے اس بات کو ثابت کردیا کہ کہ علمائے کرام عوامی مسائل کے حل کے لئے بیدار ہے۔میں ذاتی طور پر عوام سے ملتمس ہوں کہ عوام علما کے زمانہ بشانہ چلیں اور علما سے بھی گزارش ہے کہ آپ عوام کے لئے اسی طرح بیدار رہیں جس طرح آج آپ نے بیداری کا ثبوت دیا
علامہ شیخ محمد حسین علوی صاحب قبلہ نے گلگت کی نمائیندگی کرتے ہوئے فرمایا کہ اصل سوال یہ ہے کہ سازشیں کون کرتے ہیں اس کی نشان دہی وقت کی اہم ضرورت ہے گلگت بلتستان کی جو محل وقوع ہے اس محل وقوع کی اہمیت کی وجہ سے نہ صرف مقامی طاقتیں بلکہ عالمی طاقتوں کا توجہ بھی اس خطے پر مرکوز ہے عالمی طاقتیں کچھ مقامی طاقتوں کے ذریعے ہمارے بیٹیوں کی حیا جبکہ بیٹوں کی غیرت چھیننے کو کوشش کر رہے ہیں جس طرح ہمارے خلاف سازشوں کو کامیاب کرنے کے لئے ایک فارمولہ طے کرکے اس پر عمل کیا جارہا ہے اسی طرح ہمیں بھی ان سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے ایک مضبوط فارمولا طے کرکے ان کا مقابلہ کرنا ہوگا گرین ٹورزم کے نام پر ہم سے ہمارا معیشیت چھینا جا رہا ہے علما سے میرا مشورہ ہے کہ آپ کو ایک بہت بڑا تحریک تشکیل دینا ہوگا ورنہ ہمارے خلاف ہونے والے سازشیں روز بروز مضبوط ہونگے اور ہمارا وجود تک خطرے میں پڑ جائینگے۔
سکردو بار کے صدر ایڈوکیٹ محمد شیراز نے تقریر کرتے ہوئے فرمایا سب سے پہلے بحیثیت مسلمان ہم پر فریضہ ہے کہ ہم آپس میں متحد رہیں مجھے خوشی ہوئی کہ عوامی مسائل کے حل کے لئے جس طرح کی شاندار پروگرام کا انعقاد انجمن امامیہ نے کیا اس کی جتنی بھی تعریف کرے کم ہے ۔ہمارے لئے ضروری ہے کہ اپنے مستقبل کو بچانے کے لئے فائنانس بل اور ،ریوینیو ایکٹ اتھارٹی کے خاتمے اور اسٹیٹ سبجیکٹ رول کی بحالی کے لئے جدو جہد کرنا ہوگا ۔
جلسے کے آخر میں آغا علی رضوی اور آغا باقر الحسینی نے عوام اور علما کو متحد رہنے پر زور دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جیمز والوں کے جو بھی مسائل ہیں اسے فوری طور حل کریں یہ عوام کا بنیادی حق ہے ہمیں اپنے حقوق کی حفاظت کرنا آتا ہے ۔
آغا عباس الموسوی جلسے کی نظامت میں شروع سے آخر تک اہم رول ادا کرتے ہیں.
سپر یم کورٹ نے نیب ترامیم بحال کردی ، حکومت کی درخواست منظور
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر شگر اور ڈسپنسری اسکولی کے میڈیکل ٹیم کا مشکور و ممنون ہے ، ا ہلیان تستے
گلگت بلتستان، وطن کے عظیم شہداء اور جرآت و ہمت کے پیکر شیردل غازیان کی عظیم قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں, 06 ستمبر یوم دفاع پاکستان کے قومی دن کے موقع پر خصوصی پیغام,
تحریر. احمد چو شگری
urdu news