یونیورسٹی آف بلتستان کے شعبہ لینگویجز اینڈ کلچرل سٹیڈیز کے زیر اہتمامُ”گلگت بلتستان میں اردو زبان و ادب کی روایت” کے عنوان سے ایک سیمنار کا انعقاد
یونیورسٹی آف بلتستان کے شعبہ لینگویجز اینڈ کلچرل سٹیڈیز کے زیر اہتمامُ”گلگت بلتستان میں اردو زبان و ادب کی روایت” کے عنوان سے ایک سیمنار کا انعقاد
رپورٹ عابد شگری 5 سی این نیوز
یونیورسٹی آف بلتستان کے شعبہ لینگویجز اینڈ کلچرل سٹیڈیز کے زیر اہتمامُ”گلگت بلتستان میں اردو زبان و ادب کی روایت” کے عنوان سے ایک سیمنار کا انعقاد ہوا جس میں معروف محقق اور کئی کتابوں کے مصنف محمد حسن حسرت سمیت علمی و ادبی شخصیات باقر حاجی سرمیکی ، عاشق فراز ، عاشق حسین عاشق ، ہاتف علی نصیر اور ذوالفقار علی نے مقالے پیش کئے، معروف شاعر اور لیکچرار اردو زبان و ادب ذیشان مہدی نے خطبہ استقبالیہ دیتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں شاندار ادب تخلیق پا رہا ہے مگر ملکی سطح پر اس کی پذیرائی نہیں ہو رہی ، جامعات اور ان میں زبان و ادب پر تحقیق کرنے والے طلبا کی ذمہ داری ہے کہ وہ گلگت بلتستان کے ادب پر خصوصی توجہ دیں۔ محمد حسن حسرت اور دیگر مقالہ نگاروں نے یونیورسٹی آف بلتستان میں اردو زبان و ادب پڑھانے اور خصوصی طور پر گلگت بلتستان کے ادب کو کورس کا حصہ بنانے پر ذمہ داران کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں فروغ پانے والا ادب معیاری ہے اس کو قومی نصاب میں شامل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے یونیورسٹی آف بلتستان کے ذمہ داران پر زور دیا کہ وہ یونیورسٹی میں شعبہ اردو کا اجرا کریں تاکہ طلبا قومی زبان سمیت مقامی زبانوں پر تحقیق کر سکیں۔ بعد ازاں یونیورسٹی آف بلتستان سندوس کیمپس کے ڈائریکٹر ناصر عباس ، ایچ او ڈی ڈیپارٹمنٹ آف لینگویجز اینڈ کلچرل سٹیڈیز ڈاکٹر محمد عیسی اور پروفیسر نسیم حسرت نے سیمینار میں شریک مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یونیورسٹی آف بلتستان مقامی ادیبوں شاعروں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ان کی تخلیقات کو نمایاں کرنے میں اہم کردار ادا کرتی رہے گی۔ سیمنار میں طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
A seminar titled “Tradition of Urdu Language and Literature in Gilgit-Baltistan” was organized by the Department of Languages and Cultural Studies of the University of Baltistan.
،