ٹرمپ کا بڑا اقدام ، بائیڈن دور کے 78 ایگزیکٹو اقدامات کو منسوخ کر دیا، امریکہ کو ڈبلیو ایچ او سے نکلنے کا بھی حکم دیا۔

urdu international news

ٹرمپ کا بڑا اقدام ، بائیڈن دور کے 78 ایگزیکٹو اقدامات کو منسوخ کر دیا، امریکہ کو ڈبلیو ایچ او سے نکلنے کا بھی حکم دیا۔
رپورٹ، 5 سی این نیوز
ٹرمپ کا بڑا اقدام ، بائیڈن دور کے 78 ایگزیکٹو اقدامات کو منسوخ کر دیا، امریکہ کو ڈبلیو ایچ او سے نکلنے کا بھی حکم دیا۔امریکہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سے نکل جائے گا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے COVID-19 وبائی بیماری اور دیگر بین الاقوامی صحت کے بحرانوں کو غلط طریقے سے سنبھالا ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او “ڈبلیو ایچ او کے ممبر ممالک کے نامناسب سیاسی اثر و رسوخ” سے آزادانہ طور پر کام کرنے میں ناکام رہا ہے اور اسے امریکہ سے “غیر منصفانہ طور پر بھاری ادائیگیاں کرنا پڑا. جو دوسرے بڑے ممالک جیسے چین کی طرف سے فراہم کردہ رقوم سے غیر متناسب ہیں۔ورلڈ ہیلتھ نے ہمیں پھاڑ دیا، ہر کوئی امریکہ کو چیر دیتا ہے۔ اب ایسا نہیں ہوگا،” ٹرمپ نے دوسری مدت کے لیے اپنے افتتاح کے فوراً بعد، دستبرداری کے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرتے ہو کہا اس اقدام کا مطلب ہے کہ امریکہ 12 ماہ کے عرصے میں اقوام متحدہ کے ہیلتھ ایجنسی کو چھوڑ دے گا اور اس کے کام میں تمام مالی تعاون روک دے گا۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ اب تک ڈبلیو ایچ او کا سب سے بڑا مالی معاون ہے، جو اس کی مجموعی فنڈنگ ​​کا تقریباً 18 فیصد حصہ دیتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کا حالیہ دو سالہ بجٹ، 2024-2025 کے لیے، 6.8 بلین ڈالر رکھے گئے ہیں ، ڈبلیو ایچ او کے اندر اور باہر متعدد ماہرین کے مطابق امریکہ کی روانگی ممکنہ طور پر پوری تنظیم کے پروگراموں کو خطرے میں ڈال دے گی، خاص طور پر جو موذی بیماریوں سے نمٹ رہے ہیں، جو کہ دنیا کی سب سے بڑی مشکلات کا سامنا ہے ، نیز ایچ آئی وی/ایڈز اور دیگر صحت کی ہنگامی صورتحال سے نمٹ رہا ہے ٹرمپ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ امریکن انتظامیہ ڈبلیو ایچ او کے وبائی امراض کے معاہدے پر مذاکرات ختم کردے گی . ڈبلیو ایچ او کے ساتھ کام کرنے والے امریکی حکومت کے اہلکاروں کو واپس بلایا جائے گا اور دوبارہ تفویض کیا جائے گا،
صدر ٹرمپ جس پہلی ایگزیکٹو آڈر پر دستخط کرتے ہوئے سابق صدر جو بائیڈن دور کے 78 ایگزیکٹو ایکشنز، ایگزیکٹو آرڈرز، صدارتی میمورنڈم فوری منسوخ کر یا.
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ حکومت 2024 کی یو ایس گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی کی حکمت عملی کا جلد از جلد جائزہ لے گی.
ڈبلیو ایچ او کو اگلے سب سے بڑے عطیہ دہندگان بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن ہیں، حالانکہ اس فنڈ کا زیادہ تر حصہ پولیو کے خاتمے کے لیے جاتا ہے، اور عالمی ویکسین گروپ Gavi، جس کے بعد یورپی کمیشن اور ورلڈ بینک آتے ہیں۔ اگلا سب سے بڑا قومی عطیہ دہندہ جرمنی ہے، جو ڈبلیو ایچ او کی فنڈنگ ​​کا تقریباً 3 فیصد حصہ دیتا ہے۔
ٹرمپ کا ڈبلیو ایچ او سے دستبرداری غیر متوقع نہیں تھی اور انہوں نے بطور صدر کی حیثیت سے اپنی پہلی مدت کے دوران 2020 میں چھوڑنے کے لیے اقدامات کیے تھے لیکن ڈبلیو ایچ او پر الزام بھی لگایا تھا کہ COVID کی ابتدا کے بارے میں “دنیا کو گمراہ کرنے” کے لیے چین کی کوششوں میں مدد کر رہا ہے۔
ڈبلیو ایچ او اس الزام کی سختی سے تردید کرتا ہے اور کہا کہ وہ بیجنگ پر ڈیٹا شیئر کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ آیا COVID انسانوں کے متاثرہ جانوروں کے ساتھ رابطے سے پیدا ہوا یا گھریلو لیبارٹری میں اسی طرح کے وائرس کی تحقیق کی وجہ سے۔
ٹرمپ نے ایجنسی کے لیے امریکی تعاون کو بھی معطل کر دیا، جس کی لاگت 2020-2021 میں تقریباً 200 ملین ڈالر کے مقابلے پچھلے دو سالہ بجٹ کے مقابلے میں، کیونکہ اس نے ایک صدی میں دنیا کی بدترین صحت کی ہنگامی صورتحال کا مقابلہ کیا۔
امریکی قانون کے تحت، ڈبلیو ایچ او کو چھوڑنے کے لیے ایک سال کے نوٹس کی مدت اور کسی بھی بقایا فیس کی ادائیگی کی ضرورت ہے۔ آخری بار امریکی انخلا مکمل ہونے سے پہلے، جو بائیڈن نے ملک کا صدارتی انتخاب جیت لیا اور 20 جنوری 2021 کو اپنے عہدے پر پہلے دن ہی اسے روک دیا۔
urdu international news, President Donald Trump

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے اعلان کردہ ایم بی بی ایس اور بی ڈی سیٹوں میں اضافے کا معاملہ التوا کا شکار،

اسکردو ایکسائز اینڈ انٹی نارکوٹکس کے پولیس جوانوں کا منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاوٴن، نجی رینٹ کار سروس کے ڈرائیوار سے بھاری مقدار میں چرس برآمد

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں