پاکستان ریلوے ، بولان ایکسپریس حملہ،سیکیورٹی فورسز نے جعفر ایکسپریس کے 155 مسافروں کو بچالیا، 27 دہشت گرد مارے گئے۔
پاکستان ریلوے ، بولان ایکسپریس حملہ، سیکیورٹی فورسز نے 104 مغویوں کو بازیاب کرالیا، 16 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔اہم تفصلات جاری
بولان ٹرین حملہ، سیکیورٹی فورسز نے 80 مغویوں کو بازیاب کرالیا، 13 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، اہم تفصلات جاری
رپورٹ، 5 سی این نیوز
بولان ٹرین حملہ، سیکیورٹی فورسز نے 80 مغویوں کو بازیاب کرالیا، 13 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، اہم تفصلات جاری ، بلوچستان کے علاقے بولان میں دہشت گردوں کی جانب سے جعفر ایکسپریس کے مسافروں کو یرغمال بنانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے کلیئرنس آپریشن شروع کردیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، کم از کم 13 حملہ آوروں کو بے اثر کر دیا گیا ہے، اور 80 شہریوں کو بحفاظت بچا لیا گیا ہے۔
جعفر ایکسپریس 9 بوگیوں میں 400 سے زائد مسافروں کو لے کر کوئٹہ سے پشاور جا رہی تھی کہ اس پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا۔ سیکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی کہ بچائے گئے مسافروں میں 53 مرد، 26 خواتین اور 11 بچے شامل ہیں۔ باقی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کوششیں جاری ہیں، فورسز نے عسکریت پسندوں کے گرد گھیرا تنگ کر رکھا ہے۔ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے بعد حملہ آور چھوٹے چھوٹے گروپوں میں بٹ گئے۔ زخمی مسافروں کو فوری طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ جیسے ہی حملہ ہوا، سیکیورٹی اہلکاروں نے فوری طور پر ٹرین کو گھیرے میں لے لیا، جس کے نتیجے میں شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ دہشت گرد افغانستان میں اپنے ہینڈلر سے رابطے میں ہیں اور خواتین اور بچوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں جس سے آپریشن مزید دشوار ہو گیا تھا.عام شہریوں کی موجودگی کی وجہ سے سیکورٹی فورسز انتہائی احتیاط کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں۔ مزید برآں، علاقے کے ناہموار علاقے نے آپریشن کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ سیکیورٹی حکام کے مطابق حملہ آوروں نے ٹرین میں سوار ہونے سے قبل ریلوے ٹریک پر بم حملہ کیا اور انجن پر فائرنگ کردی جس سے ٹرین ڈرائیور زخمی ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق ٹرین صبح 9 بج کر 30 منٹ پر کوئٹہ سے روانہ ہوئی اور بولان کے علاقے پہرو کنڑی سے گزرتے ہوئے حملے کی زد میں آگئی۔
سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، جو مچھ کے قریب پہاڑی علاقے میں آتا ہے۔ علاقے میں موبائل سروسز دستیاب نہیں ہیں۔ بلوچستان حکومت کے ترجمان نے کہا کہ حملے کی نوعیت کا اندازہ لگایا جا رہا ہے، دہشت گردی کے واقعے کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔
ایمرجنسی نافذ
سبی اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، اور ایمبولینسیں جائے وقوعہ پر روانہ کردی گئی ہیں۔ افسوسناک واقعے کے بعد صوبائی حکومت نے ہنگامی اقدامات کا حکم دے دیا۔ بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے ایک بیان میں کہا کہ “پہرو کنری اور گدلار کے درمیان کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر شدید فائرنگ کی اطلاعات ہیں۔ادھر کوئٹہ کے سول اسپتال میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
صدر مملکیت اور وزیر اعظم سیمت تمام اہم شخصیات نے مذمت کے پیغامات جاری کر دیئے.
صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے منگل کو صوبہ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی اور موثر اور بروقت جواب دینے پر سیکیورٹی فورسز کی تعریف کی.
صدر مملکت نے جعفر ایکسپریس کے مسافروں کو بچانے پر سیکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ معصوم شہریوں اور مسافروں پر حملے غیر انسانی اور قابل مذمت فعل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ قوم ان عناصر کی بھرپور مخالفت کرتی ہے جنہوں نے نہتے مسافروں، بزرگوں اور بچوں کو یرغمال بنایا تھا۔
صدر نے کہا کہ نہ تو کوئی مذہب اور نہ ہی کوئی معاشرہ ایسی نفرت انگیز حرکتوں کی اجازت دیتا ہے۔صدر سیکرٹریٹ پریس ونگ نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ انہوں نے حملے کے دوران زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کے افسران اور اہلکار جاری جوابی کارروائی کے دوران بہادری اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے ساتھ دہشت گردوں کا قلع قمع کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دشوار گزار علاقوں کے باوجود سیکورٹی فورسز کے حوصلے بلند ہیں اور وہ اپنی بروقت کارروائی سے بزدل دہشت گردوں کو پیچھے دھکیل رہے ہیں۔وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ سیکیورٹی آپریشن جلد کامیابی سے ہمکنار ہوگا اور دہشت گردوں کا قلع قمع کردیا جائے گا۔
Pakistan railway ticket, Bolan train attack
عمران خان 9 مئی کے متعدد ضمانت کی درخواستوں پر جلد سماعت کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر دیا