Novelist, Cousin Friends 0

کہانی: کزن دوست، شمائل عبداللہ، گوجرانوالہ
راحیم ایک ماہی گیر تھا، سادہ دل اور محنتی۔ اس کی بیوی راحیلہ ایک گھریلو خاتون تھی، نرمی اور صبر اس کے مزاج میں گھلے ہوئے۔ دونوں کا ایک ہی بیٹا تھا — نعیم۔

Thank you for reading this post, don't forget to subscribe!

ایک دن نعیم کی ملاقات اپنی خالہ زاد انعم سے ہوئی۔
(یہ ایک مسیحی گھرانے کی کہانی ہے۔)
باتوں ہی باتوں میں وقت کب بیت گیا، کسی کو احساس تک نہ ہوا۔

“انعم! آ جاؤ، بھائی کو زیادہ تنگ نہ کرو!”
اندر سے زبیدہ خالہ کی آواز گونجی۔

“آئی امی… مصیبت!”
انعم نے منہ بسورتے ہوئے کہا اور اٹھ کر اندر چلی گئی۔

“کتنی بار کہا ہے کہ نامحرم سے دور رہو! کیوں نہیں سمجھتی ہو؟”
زبیدہ خالہ کی آواز میں رعب اور غصہ دونوں شامل تھے۔

“اماں، وہ بہرہ ہے… اور وہ میرا کزن ہے، کوئی غیر نہیں!”
انعم کا لہجہ تلخ ضرور تھا مگر بات حقیقت پر مبنی تھی۔

“بہرہ ہے، نابینا نہیں… بدذات کہیں کی!”
زبیدہ خالہ نے غصے میں آ کر ایک تھپڑ رسید کیا۔ انعم لڑکھڑائی اور سیدھی جا گری راحیلہ کے پاؤں میں — جو ابھی چائے کا پوچھنے وہاں آئی تھی۔

راحیلہ نے گھبرا کر انعم کو اٹھایا، سینے سے لگایا، اور زبیدہ سے مخاطب ہوئی:
“یہ سب کیا ہے آپا؟”

زبیدہ کرسی پر بیٹھتے ہوئے غرائی:
“یہی سب ہے جو تم دیکھ رہی ہو! بدذات کہتی ہے نعیم اس کا کزن ہے۔ سمجھاؤ اسے کہ وہ اس کا بھائی ہے!”

راحیلہ نے گہرا سانس لیا اور تحمل سے بولی:
“آپا، کزن انگریزی زبان کا لفظ ہے۔ اس کا مطلب خالہ زاد، ماموں زاد، پھوپھی زاد، تایا زاد یا چچازاد بہن بھائی ہوتا ہے۔”

“ہاں ہاں، سب جانتی ہوں کہ انگریز کیوں کہتے ہیں یہ! تم بس یہاں سے چلی جاؤ، مہربانی ہوگی!”
زبیدہ خالہ کے لہجے میں وہی تلخی اور کڑواہٹ تھی جو برسوں کے تعصبات میں جم جاتی ہے۔

راحیلہ خاموشی سے انعم کا ہاتھ تھامے کمرے سے باہر نکل آئی۔
فضا میں عجیب سا بوجھ تھا — جیسے کوئی پرانی رسم دلوں پر پہرہ بٹھا گئی ہو۔
— جاری ہے ۔۔۔۔ قسط دوم بھی 5 سی این نیوز ویب پر جاری ہونگے.

Novelist, Cousin Friends

50% LikesVS
50% Dislikes

کہانی: کزن دوست، شمائل عبداللہ، گوجرانوالہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں