novel cousin friend 0

کہانی، کزن دوست، شمائل عبداللہ، گوجرانولہ
قسط 23
نعیم نے سیدھا ہسپتال کا رخ کیا۔
“نعیم! شکر ہے تم آگئے!” ایمن نے نعیم کو دیکھتے ہی سکھ کا سانس لیا۔
“ہائے نعیم، کیسا ہے یار؟” سلیم نے کہا۔

Thank you for reading this post, don't forget to subscribe!

مگر نعیم نے کوئی جواب نہ دیا۔ چپ چاپ جا کر صوفے پر بیٹھ گیا اور ایک لڑکے سے اخبار منگوا کر پڑھنے لگا۔

“اسے کیا ہوا؟” سلیم نے آہستہ سے ایمن سے پوچھا۔
“پتہ نہیں… خیر ہو سکتا ہے پریشان ہو، تھوڑی دیر میں ٹھیک ہو جائے گا!” ایمن نے اندازہ لگایا۔

نعیم بارہا دونوں کی طرف دیکھ رہا تھا۔ جیسے ہی ان کی آنکھ لگی، وہ چپکے سے انعم کے کمرے میں چلا گیا۔ اس وقت ہسپتال میں کوئی ڈاکٹر موجود نہ تھا، صرف نرسز تھیں۔

“نرس، کیا میں مریضہ کو گھر لے جا سکتا ہوں؟” نعیم نے پوچھا۔

“ہاں کیوں نہیں… بس ڈاکٹر کو آ لینے دیجئے—” نرس کہہ ہی رہی تھی کہ
نعیم نے دس ہزار روپے اس کی طرف بڑھا دیے۔

“یہ پکڑیے… اور مریضہ مجھے دیجئے!”

نرس نے پیسے لیتے ہی نظریں جھکا کر کہا، “جائیں، لے جائیں۔”

نعیم نے انعم کو اسٹریچر پر لٹایا اور باہر لے آیا۔
اس نے اس کے گلے میں وہ صلیب ڈال دی—جو کاغذ کی بنی ہوئی تھی، اور صرف نعیم کو ہی نظر آ سکتی تھی۔ پھر وہ اسے سیدھا زبیدہ کے پاس لے گیا۔

“تمہیں انعم چاہیے تھی نا؟ لو، لے آیا ہوں! اب مریم کو چھوڑ دو… اور کرو اس کے ساتھ جو کرنا ہے!” نعیم نے سخت لہجے میں کہا۔

زبیدہ قہقہہ لگا کر بولی،
“بہت اچھے برخوردار… مجھے پتہ تھا تم محبت کا ہی انتخاب کرو گے۔ ساتھیو! چھوڑ دو اسے۔ ویسے بھی ہمارے کسی کام کی نہیں!”

ساتھیوں نے مریم کو چھوڑ دیا۔

نعیم نے جیسے ہی اس کا ہاتھ تھاما—
دونوں اچانک ایک ہوٹل میں تھے!

“آہ…! یہ کیا ہوا تھا؟” مریم نے سر پکڑ کر کہا۔

“ک… کچھ نہیں، کچھ نہیں! چلو گھر واپس چلتے ہیں!” نعیم نے گھبراہٹ میں کہا۔

“ہاں ٹھیک ہے… چلو!” مریم نے اس کا ہاتھ تھاما اور اس کے ساتھ چل دی۔

نعیم مریم کو گھر چھوڑ کر دوبارہ ہسپتال واپس آ گیا۔

“تم ادھر دیکھو، میں ادھر دیکھتا ہوں!”
نیلم اور اکبر اب تک نعیم کو ڈھونڈ رہے تھے۔

اسی دوران گھر کی بیل بجی تو شمائلہ جعفری نے دروازہ کھولا—
یہ وہی لڑکی تھی جسے اکبر نے راحیلہ کی رہائی کے سلسلے میں گھر پر رکھا تھا۔

دروازے پر انیلہ اور علی کھڑے تھے۔ یہ دونوں راحیم کے دوست تھے۔

انہوں نے راحیم کے بارے میں پوچھا تو شمائلہ نے فوراً بہانہ بنا دیا،
“راحیم بھائی کچھ دن کے لیے یورپ گئے ہیں۔”

کیونکہ اسے سب کچھ پہلے ہی بتا دیا گیا تھا۔

شگر کے معروف عالم دین شیخ ذکاوت علی نصرالدین نے آنے والے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ

ای چالان کو جلد صوبے بھر میں نافذ کردیں گے، آئی جی سندھ

اقتدار اور رویے کا حسن ، آمینہ یونس

قوموں کی ترقی میں نوجوان ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، ، یوتھ مومنٹ مرہ پی کے چیئرمین شیر علی شگری

50% LikesVS
50% Dislikes

کہانی، کزن دوست، شمائل عبداللہ، گوجرانولہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں