Novel Cousin Friend 0

ناول: کزن دوست، شمائل عبداللہ، گوجرانوالہ
قسط، 19
ہاں ہاں ٹھیک ہے لے آنا، راحیلہ نے کہا۔
“اچھا یار، راحیم بھائی کیسے ہیں؟ کافی دن سے نظر نہیں آئے!” نیلم نے پوچھا۔
“راحیم سے تمہیں کوئی سروکار نہیں ہونا چاہیے!” راحیلہ کی آواز بھاری تھی۔
یہ سن کر نیلم کے چہرے کا رنگ اڑ گیا۔ “اچھا، میں بعد میں بات کرتی ہوں!” یہ کہہ کر اس نے فون بند کر دیا۔

Thank you for reading this post, don't forget to subscribe!

“شکر ہے، یسوع تیرا!” اس کے لبوں سے بےاختیار نکلا۔
ابھی وہ دعا میں تھی کہ اچانک اس کے فون پر ایک میسج آیا —
نمبر: 66611
میسج میں صرف اتنا لکھا تھا:
“یہ نام دوبارہ نہ لینا!”

یہ پڑھتے ہی نیلم کے جسم میں سنسنی دوڑ گئی۔
“میرے مسیحا، میرے مسیحا! میری مدد کر —
تو نے جو صلیب پر جان دے کر اس ناپاک سولی کو پاک کیا!
تیری قبر خالی ہے، تو آسمانی مقاموں میں زندہ ہے!
مجھے اس بدروح سے بچا!
میں جانتی ہوں، تو مجھے سن رہا ہے!
دیکھ، بدروحوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا،
تو مجھے اس عذاب سے نکال!”

وہ بلند آواز میں چیخ کر کہنے لگی —
اب اس بدروح کو دعا سن کر کچھ کچھ ہونے لگا!
نیلم نے لرزتے ہاتھوں سے فون آگے کیا۔
“یسوع مسیح مدد کر!” وہ چلائی۔

اسی لمحے اس بدروح کا ہاتھ کانپنے لگا،
انگلیاں جلنے لگیں!
وہ تڑپ کر چیخی اور ہاتھ فوراً واپس کھینچ لیا۔

“مریم! مریم! کہاں ہو؟”
نعیم اپنی محبوبہ کو ڈھونڈتا ہوا ایک ٹوٹے، بوسیدہ کمرے میں داخل ہوا۔
“میں یہاں ہوں…”
پیچھے سے ایک چڑیل جیسی بھاری آواز اس کے کانوں میں گونجی۔

ادھر ایمن ہسپتال میں عجیب خوف میں مبتلا تھی —
دیواروں پر سائے رینگ رہے تھے،
اور ہوا میں کسی کے بین کی بو تھی۔

Novel Cousin Friend

سینیٹ نے آرمی، ائیرفورس، نیوی اور پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل منظور کرلیے

صدر مملکت نے جسٹس امین الدین کی بطور چیف جسٹس آئینی عدالت تقرری کی منظوری دے دی

اسلام آباد کچہری دھماکے کے بعد جوڈیشل کمپلیکس کھول دیا گیا، سکیورٹی کے سخت انتظامات

50% LikesVS
50% Dislikes

ناول: کزن دوست، شمائل عبداللہ، گوجرانوالہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں