ایک نجی ٹرانسپورٹ کمپنی کے ڈرائیور کا انکشافات.

ایک نجی ٹرانسپورٹ کمپنی کے ڈرائیور کا انکشافات
Gilgit Baltistan, road accident importance reason
ڈریئورز کے مطابق گاڑی میں خرابی ہونے پر ٹھیک کرنے کے لئے مالکان کو بولتے ہیں تو گزارہ کر کے چلانے کا مشورہ دیتے ہیں
گاڑیوں کے ٹائرز مقررہ کلو میٹر سے کئی گناہ زیادہ چلاتے ہیں
گاڑی میں خرابی پیدا ہونے اور ٹائرز مقررہ وقت پر تبدیل نہ کرنے جیسے مسائل پر ہم گاڑی چلانے سے انکار کرنے پر گاڑی جونیئر ڈرائیورز کے حوالہ کرتے ہے
راولپنڈی سے واپسی پر سواری نہ ملے تو اشیاء خورونی اور سبزیاں لوڈ کر کے بھیجتے ہیں گاڑیوں میں اوور لوڈ معمول بن گیا ہے
محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے کبھی فٹنس سرٹیفکیٹ یا گاڑیاں چیک نہیں کیا ہے
سنئیرز ڈرائیوز زیادہ مانگتے ہیں اس لئے جونیئر کو کم تنخواہ پر گاڑیاں دیتے ییں
حکومت اعلیٰ سطحی تحقیقات کمیٹی بنا کر ڈرائیوز سے بھی بیانات تو حادثات کی حقائق سامنے آئیں گے
یہ سب نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک نجی ٹرانسپورٹ کمپنی کے ڈرائیور نے انکشاف کیا ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں