دنیا کی کسی بھی طاقت میں “انقلاب اسلامی” کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں، شیخ زکزاکی
دنیا کی کسی بھی طاقت میں “انقلاب اسلامی” کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں، شیخ زکزاکی
International News,
رپورٹ : 5CN نیوز
نائیجریا کی اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ زکزاکی نے کہا ہے کہ مغربی اورصیہونی اتحاد کبھی بھی فتح حاصل نہیں کر پائے گا اور ایران اسلامی اوردنیا کے اندر اسلامی نور کو بجھا نہیں پائے گا۔
خبررساں ایجنسی نے مقامی میڈیا کے مطابق نائیجریا کی اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ زکزاکی نے کہا ہے کہ مغربی اورصیہونی اتحاد کبھی بھی فتح حاصل نہیں کر پائے گا اورایران اسلامی اوردنیا کے اندر اسلامی نور کو بجھا نہیں پائے گا۔
انہوں نے انقلاب اسلامی کی چوالیسویں سالگرہ کے عنوان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امام خامنہ ای وہی امام خمینیؒ ہیں اورہم کہہ سکتے ہیں کہ امام خمینیؒ اگرچہ جسمانی طور پر ہمارے درمیان نہیں لیکن ان کی روح امام خامنہ ای میں موجود ہے۔
انہوں نے نائیجریا میں اسلامی تحریک کی تمام تر مخالفت، تشدد اور دشمنی کے باوجود ترقی اور پیشرفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ تحریک انشاء اللہ حضرت صاحب الزمان (عج) کے ظہور تک جاری رہے گی اور کوئی بھی طاقت اس کا راستہ نہیں روک سکتی۔
شیخ زکزاکی نے نائیجریا میں شیعوں کے علاوہ اہل سنت اورعیسائیوں کے اسلامی تحریک کو پسند کرنے اور اس کا حصہ بننے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اہل سنت ، اہل تشیع اورحتی کہ عیسائی بھی سب عدالت اورانسانیت کے ساتھ زندگی گزارنے کے خواہاں ہیں اور ان کا اس بات پر اعتقاد ہے کہ اسلامی تحریک ہی وہ تحریک ہے جو امور کی اصلاح کر سکتی ہے اور عوام کو مشکلات سے نکال سکتی ہے۔
انہوں نے جیل میں گزرے سالوں میں اسلامی تحریک کے جاری رہنے کے راز سے پردہ ہٹاتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی پہلی بار نہیں تھا کہ میں جیل گیا ہوں، تحریک کی فعالیت ہرگز نہیں رکی اورمیرے جیل جانے سے بھی یہ تحریک جاری رہی ہے اور الحمداللہ برادران موجود ہیں جو اپنے وظیفہ پر عمل درآمد کرکے اس تحریک کا جاری رکھے ہوئے ہیں۔شیخ زکزاکی 1935 میں نائیجریا کی ریاست کادونا کے علاقہ زاریا میں پیدا ہوئے، وہ اسلامی تحریک کے بانی اور ایک باتجربہ سیاستدان ہیں۔ انہوں نے اپنی جوانی میں امام خمینیؒ کے افکار سے آشنائی حاصل کی، ان سے متاثر ہوکر دینی اوراجتماعی سرگرمیوں کا آغاز کیا ۔
انہوں نے 1979 میں پیرس میں امام خمینیؒ سے ملاقات کی اوران کی شخصیت سے بہت زیادہ متاثر ہوئے،انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد وہ ایران آئے اور قم میں اپنی دینی تعلیم کا آغاز کیا اورتعلیم کے بعد واپس اپنے وطن نائیجریا لوٹ گئے اور وہاں پر انہوں نے اسلامی تحریک کی بنیاد رکھی اور پورے نائیجریا اورہمسایہ ممالک میں دینی مدارس کی بنیاد ڈالی جن کی تعداد 300 سے زیادہ ہے۔اپنی دینی اور تبلیغی فعالیت کیوجہ سے انہیں کئی بار گرفتار کیا گیا۔ 2015 میں نائیجریا میں ان کے مرکز امام بارگاہ بقیہ اللہ میں فوج نے حملہ کر دیا جس میں سینکڑوں افراد شہید ہوگئے جن میں شیخ زکزاکی کی اپنے بیٹے بھی شامل تھے اور اس میں ان کی ایک آنکھ ضائع ہوگئی، انہیں گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا گیا۔ ابھی تک شیخ زکزاکی کے چھ بیٹے ، ان کی بہنوں اوربھائیوں کے بیٹے بھی گزشتہ سالوں میں شہید ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ نائیجریا کی حکومت نے شیخ زکزاکی کی والدہ اور ان کے شہید بیٹوں کی قبور کو بھی ملیامیٹ کر دیا ہے