پشاور ایک بار پھر لہو لہو . کیا پایا کیا کھویا ؟ ساجد حسین
پشاور ایک بار پھر لہو لہو . کیا پایا کیا کھویا ؟
Incident of Peshawar
پشاور ایک بار پھر لہو لہو کیاپایا کیا کھویا ؟ مملکت پاکستان کی وہ شہر جو پھولوں کا آ ماجگاہ تھی ۔جہاں پھولوں کی رونق کے علاوہ اور کوئی بات نہیں ہوتی تھی ۔مگر افسوس ایک مرتبہ پھر پولیس لائن مسجد جو ریڈ زون میں شمار کیا جاتا تھا ایک بار پھر دھماکے کی زد میں رہی ۔ہم نے ایک بار پھر پشاور کی اس دلخراش واقعے پر محض میڈیا میں پروگرامز کیں ۔باتیں کیں ۔افسوس کیا ۔اور شاید پاکستانیوں کے علاوہ اس روے زمین پر کسی اور قوم کو ہمدردی کا اظہار کرنا نہیں آتا ہوگا ۔ہمدردی کی ۔اعلی حکام اللہ ان کی حفاظت فرماۓ ۔فورأ اس جاۓ وقوع پر پہنچے ۔اور رسمأ تعزیت کی ۔عملی اقدامات کرنے کے بجاۓ کہا کہ ہم مل کر اس لعنت کا خاتمہ کریں گے ۔قوم متحد ہے ۔یہ قوم رسمی معاملات ادا کرنے میں سب سے آگے ہیں ۔رونا والوں کو رونے دویا پھر فل پروٹوکول میں رفو چکر ہوۓ ۔معذرت کے ساتھ جناب والا ایسا نہیں ہوتا ۔سولہ دسمبر کا دلخراش واقعہ سب کو یاد ہے ۔آج تک یہ قوم صرف موم بتیاں جلاتی نظر آتی ہے ۔عدلیہ کے دروازے آج تک وہ معصوم بچوں کے والدین انصاف کے لئے دستک دے رہے ہیں ۔ادارے بڑے وثوق کے ساتھ کہتے ہیں کہ ہم ان دہشت گردوں کا جڑ سے خاتمہ کریں گے ۔مگر سوال یہ ہے کہ کب کریں گے ۔آخر کب ہم اس لعنت سے بچ پائیں گے ۔اگر واقع اس لعنت کا خاتمہ کرنا ہے تو نیوزی لینڈ کی سابقہ وزیر اعظم بننا پرے گا ۔ٹھوس اقدامات اٹھانے پڑئیں گے ۔مگر ہم ابھی بھی بیڈ اور گڈ طالبان کی تمیز کرنے میں لگے ہوۓ ہیں ۔معاملے کی تحقیقات کیے بغیر ہم نے اس کی ذمہ داری افغان حکومت پر ڈالنی ہے ۔بہت ہو چکا . خدارا اب تو اپنی گریبانوں پر جھانکیں ۔کتنے معصوم لوگوں کو امریکہ کی اس جنگ کا لقمہ بنائیں گے ۔سیاست دان اپنی غلطی تسلیم کرنے کے بجاۓ سابقہ حکومتوں پر الزامات لگانے سے باز نہیں آتے ۔رانا ثنا محترم ابھی بھی مزاکرات کے دروازے کھٹکھٹانے میں لگیں ہیں ۔از مختصرأ اگر اسی طرح کی گیم ہم کھیلتے رہیں گے تو بات بہت دور تک پہنچ جاۓ گی اور معاملات ایک بار پھر 9/11 کا واقعہ پیش کرنے لگے گا ۔اور ہم ہمدردیاں سمیٹنے میں لگ رہیں گے ۔ملک کا سوچیں ، سیاست ہوتے رہیںگے.