Fiction writer urdu 0

وقت کا اسیر” ۔آمینہ یونس
وہ ہمیشہ چاہتا تھا کہ وقت کو قید کر لے، اسے اپنی مٹھی میں بھر لے، تاکہ لمحے اس کے اشاروں پر رکیں اور چلیں۔ اس نے زندگی کے ہر موڑ پر وقت کو قابو میں کرنے کی کوشش کی، مگر وقت تھا کہ ریت کی مانند مٹھی سے پھسلتا گیا۔

وہ تدبیریں کرتا رہا، کبھی قسمت کو آزمایا، کبھی دعائیں مانگیں، مگر سب بے سود۔ وقت بے نیاز تھا، اپنی رفتار سے چلتا رہا۔ پھر ایک دن، جب وہ اپنے ہی خوابوں کی شکست کے ملبے میں کھڑا تھا، اسے احساس ہوا—وقت کسی کا تابع نہیں، وقت بھی کسی کے حکم کا محتاج ہے۔

“وہی ہے جو وقت کا مالک ہے،” اس کے دل نے سرگوشی کی۔

اور وہ، جو ہمیشہ وقت کو قید کرنا چاہتا تھا، خود وقت کا قیدی بن چکا تھا۔
Fiction writer urdu

100% LikesVS
0% Dislikes

وقت کا اسیر ۔آمینہ یونس اسکردو بلتستان

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں