column in urdu, Snow-Capped Mountains skardu 0

اسکردو برف پوش پہاڑوں کی وادی، سجیلہ بتول اسوہ گرلز کالج سکردو
پاکستان اپنے دلکش قدرتی مناظر اور حسین وادیوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ شمالی علاقہ جات کی بات کی جائے تو سکردو کو ایک نمایاں مقام حاصل ہے۔ گلگت بلتستان کا یہ دلکش شہر اپنی برف پوش چوٹیوں، ندیوں، جھیلوں اور پرسکون فضا کی وجہ سے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے جنت سے کم نہیں۔ سکردو میں قدرت نے خوبصورتی کے بے شمار خزانے چھپا رکھے ہیں۔
دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے- ٹو K2 اسی علاقے میں موجود ہے جو دنیا بھر کے کوہ پیماؤں کے لیے ایک خواب جیسی حیثیت رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ مشہ بروم، گاشہ بروم اور براڈ پیک جیسے بلند پہاڑ بھی سکردو کے گرد و نواح میں واقع ہیں۔ ان برف پوش چوٹیوں کو دیکھ کر انسان قدرت کے کمال پر حیران رہ جاتا ہے۔سکردو کی جھیلیں بھی اپنی مثال آپ ہیں۔ سدپارہ جھیل کا نیلا پانی اور چاروں طرف گھنے پہاڑ ایک دلکش منظر پیش کرتے ہیں۔ شنگریلا جھیل کو جنت کا ٹکڑا بھی کہا جاتا ہے جو سیاحوں کو سکون اور خوشی کا احساس دلاتی ہے۔ شیوسر جھیل دنیا کی بلند ترین جھیلوں میں شمار ہوتی ہے اور اپنی خوبصورتی سے دیکھنے والوں کو مسحور کر دیتی ہے۔
سکردو کے لوگ اپنی سادہ مزاجی، خلوص اور مہمان نوازی کے لیے مشہور ہیں۔ یہاں کے لوگ اپنی ثقافت پر فخر کرتے ہیں۔ ان کی زبان، روایتی لباس اور کھانے ایک الگ پہچان رکھتے ہیں۔ خشک خوبانیاں، اخروٹ اور دیگر میوہ جات یہاں کے مشہور تحفے ہیں جو سیاح اپنے ساتھ لے جانا پسند کرتے ہیں۔ مقامی تہواروں میں اسلامی نقطہ نظر سے دیکھا جاٸے تمام آٸمہ اطہار کی ولادت شہادت کو روایتی انداز سے مناتے ہیں اس کے علاوہ مے فنگ،جشن نوروز وغیرہ قابل مشہور ہیں اور یہاں کا روایتی کھیل پولو اس علاقے کی خوبصورت روایتوں کو اجاگر کرتا ہے۔آج سکردو پاکستان کی سیاحت کا دل مانا جاتا ہے۔ ملکی اور غیر ملکی ہزاروں سیاح ہر سال یہاں کا رخ کرتے ہیں۔ یہ سیاح نہ صرف قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہوتے ہیں بلکہ مقامی معیشت میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ہوٹلنگ، ٹرانسپورٹ اور مقامی ہنر مندوں کو روزگار کے مواقع ملتے ہیں۔ اگر حکومت بہتر سہولیات فراہم کرے تو یہ علاقہ پاکستان کے لیے قیمتی زرمبادلہ کما سکتا ہے اور عالمی سطح پر ایک نمایاں مقام حاصل کر سکتا ہے۔
سکردو قدرتی حسن سے مالامال ہے مگر یہاں کچھ مسائل بھی ہیں۔ ٹرانسپورٹ اور سڑکوں کی حالت بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ ماحولیاتی آلودگی اور کوڑا کرکٹ پھینکنے کی عادت بھی قدرتی حسن کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ اس کے علاوہ صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بھی سہولیات کی کمی ہے۔ اگر ان مسائل کو حل کیا جائے تو سکردو دنیا کے بہترین سیاحتی مقامات میں شامل ہو سکتا ہے۔سکردو بلاشبہ ایک جنت نظیر خطہ ہے۔ یہاں کے برف پوش پہاڑ، دلکش جھیلیں اور حسین وادیاں دیکھنے والوں کے ذہنوں میں ہمیشہ نقش رہتی ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ اس فطری خوبصورتی کو محفوظ رکھیں، ماحول کا خیال کریں اور سیاحت کو بہتر بنانے کی کوشش کریں تاکہ آنے والی نسلیں بھی اس حسین خطے سے اسی طرح لطف اندوز ہو سکیں۔

Thank you for reading this post, don't forget to subscribe!

اہم خبروں‌کی تفصلات ملاحظہ فرمائیں

کہانی: کزن دوست، شمائل عبداللہ، گوجرانوالہ

سٹیٹ بینک کا مسلسل چوتھی بار شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

ایس پی عدیل اکبر کی موت خودکشی قرار، پولیس نے انکوائری رپورٹ مرتب کرلی، اہم انکشافات

column in urdu, Snow-Capped Mountains skardu

50% LikesVS
50% Dislikes

اسکردو برف پوش پہاڑوں کی وادی، سجیلہ بتول اسوہ گرلز کالج سکردو

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں