لانگ مارچ میں جانے کیلئے بیتاب ہوں۔ مرنے کے خوف پر قابو پا لیا ہے
لانگ مارچ میں جانے کیلئے بیتاب ہوں۔ مرنے کے خوف پر قابو پا لیا ہے
گزشتہ روز لانگ مارچ کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس کے بعد ان کے ٹانگ میں 4 گولیا لگی تھی ۔اس کے بعد لانگ مارچ کی قیادت شاہ محمود قریشی کر رہے تھے ۔ عمران خان تین دن ہسپتال میں رہنے کے بعد گھر منتقل کر دیا گیا تھا ۔ عمران خان نے روزانہ کی بنیاد پر لانگ مارچ کے شرکاء سے ٹیلیفونک خطاب کرتے رہیں اور یوں لانگ مارچ کا شرکاء راولپنڈی پہنچے تو عمران خان نے 26 نومبر یعنی آج ایک عوامی جلسہ کا اعلان کیا۔ اور اس جلسے میں عمران خان خطاب کریں گے ۔ سیکورٹی اداروں اور وفاقی حکومت نے عمران خان کے جلسے میں دہشت گردی خطرہ کا عندیہ دیا ہے۔ لیکن عمران خان کا کہنا ہے کہ میں لانگ مارچ میں شریک ہونے کیلئے بیتاب ہوں۔ میرے مرنے کی خوف قابو کر لیا گیا ہے۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ احتجاجی مظاہرہ کرنا ہمارا آئینی حق ہے۔ اور اس امپورٹڈ ٹولے کو ہم کسی صورت قبول نہیں کروں گا ۔ قوم جاگ گیا ہے۔ اور اور اب آزادی مقدر بنے گا۔
عمران خان نے کہا۔ میری اہلیہ کو ٹی وی کے زریعے پتہ چلا۔ اہلیہ کو اندازہ نہیں تھی کہ مجھے تین گولیاں لگے ہیں ۔ بچنا بہت مشکل تھا۔ اللہ پاک نے مجھے خوشی قسمتی سے بچا لیا ۔ قاتلانہ حملہ کرنے والے اب اعلیٰ عہدوں پر ہیں۔ وزیر آباد سے پہلے میرے ہیلی کاپٹر میں گڑبڑ پیدا کیا گیا۔