سیاحوں کی جنت گلگت بلتستان – صابر شگری
سیاحوں کی جنت گلگت بلتستان
ازقلم صابر شگری
مخصوص جغرافيائی ناک نقشہ اور قدرتی بناوٹ کے لحاظ سے گلگت بلتستان پاکستان کے دلفریب سیاحتی مقامات میں شمار ہوتے ہیں
اس خطہ میں دنیا کے تین بڑے پہاڑی سلسلے قراقرم ہندوکش اور ہمالیہ ھم اغوش ہیں یہ خطہ نایاب جنگلی حیات کامسکن ھے سکردو بلتستان یہاں کے باسی حددرجہ مہمان نواز اور مسافر پرور ہیں بلتی یہاں کی مقامی زبان ھے قومی زبان اردو اورانگریزی بولنے والوں کی بھی کمی نہیں
یہاں کے تعميراتی ورثہ اور آثار قدیمہ میں کھربوچو اور منٹھل بدھا قابل ذکر ہیں
ضلع گانگچھے سکردو سے 100 کلومیڑ کے فاصلے پہ ھے خپلو اس ضلع کا انتظامی مرکز ھے
خپلو محل اور چقچن مسجد قدیم کا شاہکار ھے یہ مسجد علاقہ بھر میں سب سے فدیم عبادت گاہوں میں شمار کیا جاتاھے پندرھویں صدی عیسوی میں تعمير کی گی
اہلیان گانگچھے اپنی روایات کے عاشق صادق ھے جسکی تصدیق ان کے رہن سہن لباس اور خوردونوش سے ھوتی ھے
رقص و موسیقی میں میندوق تلمو علاقے کا مخصوص رقص ھے
پہاڑوں کی سرزمین اور سیاحوں کی جنت اور مہم جوٸ کی سرزمین جسے عرف عام میں شگر سے جانا جاتا ھے وادی شگر اور بلتستان کے صدرمقام سکردو کے درمیانی فاصلہ 32کلومیڑ ھے یہ علاقہ سلسلہ قراقرم کے پہاڑ گشہ بروم (کے ٹو) اس ضلعے کی پہچان میں اضافہ کر رہے ھے خدا کی اس ضلعے پہ کرم یہ ھے اس ضلعے میں ذائقہ دار پھل پورے پاکستان میں مشہور ھے چند ایک کا نام لینا میں واجب سمجتا ہوں آڑو انگور ناشپاتی اور خوبانی یہاں کے مشہور پھل ھے
اس سرذمین کو پیش بہا معدنيات اور ذرخیر ارضی دولت سے بھی خوب نوازا ھے
ھر سال ملکی و غیرملکی سیاحوں کی بڑی تعداد میں یہاں کا رخ کرتی ہے
ضلع کھرمنگ (یعنی قلعوں کی سر زمین یا قلعوں کی بستی بھی کہا جاتا ھے )
کھر بلتی میں قلعہ کو کہا جاتا ھے اور منگ زیادہ کے معنی میں لیاجاتا ھے اس علاقے میں بلتی نامور اور فخر بلتستان حکمران علی شیر خان انچن نے یہاں متعدد قلعے بنواے جس کے بعد یہ علاقہ کھرمنگ کے نام سے مشہور ہویے