دنیا کی سب سے بڑی ای کامرس کمپنی ایمازون نے اٹھارہ ہزار سے زیادہ ملازمین کو برطرف کرنے کا اعلان کیا۔
دنیا کی سب سے بڑی ای کامرس کمپنی ایمازون نے اٹھارہ ہزار سے زیادہ ملازمین کو برطرف کرنے کا اعلان کیا۔
5CN نیوز اسلام آباد۔
اس سے پہلے امریکی کمپنی نے کبھی اتنی بڑی تعداد میں ملازمین کو نکالا نہیں تھا۔
کمپنی نے غیر ”یقینی معیشت” کو افرادی قوت میں کمی لانے کی وجہ قرار دے دیا۔
ایمازون کے سی ای او نے ایک میمو میں کہا کہ کمپنی کے 18 ہزار سے زیادہ افراد کی چھانٹی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھانٹی کا آغاز 18 جنوری سے ہوگا جبکہ ای کامرس اور انسانی وسائل کے شعبے زیادہ متاثر ہونگے ایمازون کے ملازمین کی تعداد 15 لاکھ سے زیادہ ہے، اور یہ وال مارٹ کے بعد افرادی قوت کے لحاظ سے امریکہ کی دوسری بڑی کمپنی ہے۔
ای کامرس کمپنی نے نومبر 2022 میں بھی ملازمین کی بڑی تعداد کو فارغ کیا تھا۔
اس وقت تعداد تو نہیں بتائی گئی مگر ایک رپورٹ کے مطابق 10 ہزار افراد کو نکالنے کا ہدف طے کیا گیا تھا۔ نئے بیان میں یہ واضح نہیں کیا کہ کن ممالک میں ایمازون کی جانب سے ملازمتوں میں کٹوتی کی جائے گی۔
اس سے قبل میٹا اور ٹوئٹر جیسی کمپنیاں بھی ہزاروں ملازمین کو فارغ کر چکی ہیں جبکہ گوگل کی جانب سے اس حوالے سے غور کیا جا رہا ہے۔