IMG 20221216 WA0027 691

دل کا غم تو آج سے پہلے کبھی ایسا نہ تھا
یاد آتی تھی مجھے ماں پر کبھی رویا نہ تھا

ایک مدت بعد میری ماں نظر اٸی مجھے
ایسے دیکھا جیسے آنکھوں نے کبھی دیکھا نہ تھا

پُر عقیدت اور بھی چہرے یہاں موجود ہیں
پر تیرے چہرے کے جیسا ایک بھی چہرا نہ تھا

ذندگی مصروف سے مصروف تر ہوتی گٸی
ہاں مگر یہ دل تجھے اک پل کو بھی بھولا نہ تھا

یاد ہے آغوش میں سر رکھ کے سویا تھا تیری
اتنے ہوکے پر سکوں میں آج تک سویا نہ تھا

میری ماں تیری دعاوں نے اٹھایا ہے مجھے
ورنہ میرا یہ مقدر اب تلک جاگا نہ تھا

ماں کے قدموں سے مہک آتی ہے جنت کی یہاں
اس سے بڑھ کر پھول گلشن میں کوئی مہکا نہ تھا

50% LikesVS
50% Dislikes

دل کا غم تو آج سے پہلے کبھی ایسا نہ تھا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں