تاریخ گلگت بلتستان.گلگت بلتستان میں جاری احتجاجی سلسلے کے وجوہات ۔
تاریخ گلگت بلتستان.گلگت بلتستان میں جاری احتجاجی سلسلے کے وجوہات ۔
بلتستان میں جاری احتجاجی سلسلے کے وجوہات ۔
پیچھلے سات دنوں سے سرزمین بلتستان کے باسی اس ٹھٹھرتی سردی میں یادگار چوک اسکردو میں انجمن تاجران سکردو کی کال پر احتجاج کر رہے ہیں ۔احتجاج کی قیادت عوامی لیڈران نہیں بلکہ انجمن تاجران سکردو کر رہی ہے ۔گلگت بلتستان کی اسمبلی کے ممبران کی منظور کی گٸی قانون خالصہ سکار اور ریونیو ٹیکس اور بجلی کی بلوں میں بے تحاشا اضافے اور گندم کی سبسڈی میں کٹوتی اور بلخصوص سکردو شہر میں صدی کی بد ترین لوڈشیڈینگ کے خلاف عوام احتجاج کر رہے ہیں ۔شرکاۓ جلسہ اور حکومتی نماٸندوں کے درمیان اب تک کوٸی پیش رفت نہیں ہوٸی ہے ۔مزید یہ کہ عوام نے خبردار کیا ہے کہ دوبارہ بجلی کی بلوں میں اضافہ دیکھنے کو آیا ۔تو ہم یہ بل جلادیں گے اور واپڈا کو تالا لگا دیں گے ۔دا جنوری کا ڈیڈ لاٸین دیا گیا ہے ۔اس کے بعد انجمن تاجران سکردو نے تنبیہ کی ہے کہ وہ گلگت کی طرف لانگ مارچ کریں گے ۔یاد رہے کی اس سردی میں عوام کا جزبہ قابل دیدنی ہے ۔عوام اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔عوام الناس کے لٸے اس وقت آٹے کا بحران شددت اختیار کرچکی ہے ۔یہاں کے باسی ایک ایک کلو آٹے کے لٸے ترس رہے ہیں ۔ایک تو بجلی نام کی کوٸی چیز نہیں ہے تو دوسری طرف بجلی کے بلوں میں اضافے کا دگنا عزاب ۔خالصہ سرکار کے نام پر جگہ جگہ ناجاٸز قبضے اور ٹیکسوں کی برمار سے عوام کی زندگی اجیرن بن چکی ہے ۔یہاں کے باسی ستر سالوں سے شناخت کے منتظر ہے اور اسی احتجاجی پیلیٹ فارم سے ایک چیز کی ڈیامنڈ کر رہے ہیں ۔اور وہ آٹے کی بروقت دستیابی ہے ۔یہی چھوٹی چھوٹی چیزیں بعد میں بڑے بڑے مساٸل کو جنم دے سکتی ہیں ۔اب بھی وقت ہے کہ حکمران اپنی توجہ اس طرف گامزن کردے اور مساٸل کو مید پھیلنے سے روک دے ۔