اسکردو ،KIU محدود وسائل کے باوجود پورے خطے میں تعلیمی سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہیں وائس چانسلر

اسکردو ،KIU محدود وسائل کے باوجود پورے خطے میں تعلیمی سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہیں وائس چانسلر
urdu news,KIU strives to provide educational facilities throughout the region despite limited resources
اسکردو وائس چانسلر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے کہا ہے کہKIU محدود وسائل کے باوجود پورے خطے میں تعلیمی سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہیں،سکردو آفس یہاں کے لوگوں کی سہولت کے پئے قائم کیا گیا ہے جو کہ قائم رہے گا۔اور اس کو مزید فعال کیا جائے گا۔ گھر کی دہلیز پر طلباوطالبات کو سہولیات فراہم کرنا ہمارا عزم ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ سکردو کے دوران KIUسب آفس کے دورے کے موقع ہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ان کے ہمراہ ایڈیشنل رجسٹرارایڈمنسٹریشن شاہد احمد شگری بھی موجود تھے۔ انچارج سب آفس سکردو محمد شریف نے وائس چانسلر کو آفس کی کارکردگی متعلق بریفنگ دی۔ وائس چانسلر نے اس آفس کے ذریعے یونیورسٹی کو ہونے والی آمدنی اور اخراجات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے باقاعدہ آمدنی و اخراجات رجسٹر چیک کیا۔ وائس چانسلر نے سب آفس کی کارکردگی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اس کو بلتستان ڈویزن اور KIUکے درمیان رابطے کا اہم ذریعہ قرار دیا۔ سب آفس کو مزید فعال بنانے کیلئے پالیسی مرتب کی جائیگی۔تاکہ اس آفس میں صرف امتحانی امور کے بجائے داخلوں سمیت دیگر امور پر بھی کام ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ بلتستان ڈویزن کے کئی سکول و کالجز KIUسے الحاق کا خواہشمند ہیں۔ ان کی درخواستیں بھی موصول ہوچکی ہیں۔ ان سکول و کالجز کے الحاق کے لئے بہت جلد ایفیلیشن ٹیم بلتستان کا دورہ کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ قراقرم یونیورسٹی بہت جلد انجینیرنگ کے شعبے میں انقلاب لائے گی، گلگت بلتستان کے بچوں کی ذہنی صلاحیت بہت اعلی ہے اگر انہیں انجینیرنگ کے میدان میں سہولیات فراہم کیا جائے تو یقین سے کہتا ہوں پورے پاکستان کے لیے باعث فخر بن جائیں گے بحیثیت انجینئر ہمیشہ سے انجینیرنگ اور ٹیکنالوجی کے تعلیم پر خصوصی توجہ دی گلگت بلتستان میں پہلی بار انجینیرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کیمپس کا آغاز کیا 2015 میں مسلم لیگ کے دور حکومت میں 80 کروڑ کی لاگت سے گلگت میں انجینیرنگ کیمپس پر کام کا آغاز ہوا لیکن زمینی تنازعے کی وجہ سے کام التواء کا شکار رہا اور بڑی محنت سے 2018 میں دوبارہ کام کا آغاز ہوا جوکہ اب مکمل ہوچکا ہے اور حال ہی میں اس پراجیکٹ کیایک ارب پینتیس کروڑکی لاگت کا ریوائزڈ پی سی ون منظور ہوچکی ہیں۔انجینیرنگ کیمپس کا شمار دنیا کی بہترین کیمپس میں ہوگا فاریسٹری ایگریکلچر اور ٹورزم کے شعبے میں چائنہ ہے یونیورسٹیوں کے ساتھ ایکسچینج پروگرام لارہے ہیں، اس وقت ڈھائی سو سے زائد طلباء مستفید ہورہے ہیں کوشش ہے اگلے ایک سے دو سال میں یہ تعداد دوگنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈگری پروگرام کے ساتھ ووکیشنل اور سکلز کی تعلیم دینے کیلئے کام جاری ہے اور بہت جلد اس کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کی 6 سال کے دوران یونیورسٹی کا بجٹ 75 کروڑ سے ڈیڑھ ارب روپے پر پہنچ گیا،ملازمین کی تنخواہوں کا بجٹ 55 کروڑ سے ایک ارب 15 کروڑ تک پہنچ گیا،بدقسمتی سےایچ ای سی نے 60 کروڑ کے اضافی بجٹ کے بجائے صرف 11 کروڑ اضافی بجٹ دیا۔ ہم نے اپنے چار سالہ دور میں ایڈمیشن چار ہزار سے ساڑھے نو ہزار پہ پہنچا دیا۔ انشاءاللہ رواں سال مزید داخلے ہونگے۔یونیورسٹی انڈونمٹ فنڈ کو ایک ارب تک پہنچانے کا عزم ہے تاکہ یونیورسٹی اپنے پاوں پر کھڑا ہوسکے اس کے علاوہ یونیورسٹی چھوٹے چھوٹے کاروباری ائیڈیاز پر کام کررہی ہے جس میں ارگینک پراڈکٹ کو مارکیٹ میں لانے کیلئے کام کی جارہی ہے ۔urdu news,KIU strives to provide educational facilities throughout the region despite limited resources

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں