شگر گندم سبسڈی کو ختم نہیں کیا گیا یے ۔ بلکہ ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا گیا، ڈپٹی کمشنر شگر ، کوآرڈینیٹر ایک ٹی آئی گلگت بلتستان

شگر گندم سبسڈی کو ختم نہیں کیا گیا ہے ۔ بلکہ ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا گیا، ڈپٹی کمشنر شگر ، کوآرڈینیٹر ای ٹی آئی گلگت بلتستان
رپورٹ ، عابد شگری 5 سی این نیوز ویب
شگر پروجیکٹ کوارڈینیٹر آی ٹی آئی گلگت بلتستان خادم حسین سلیم اور ڈپٹی کمشنر شگر ولی اللہ فلاحی نے کہا ہے کہ گندم سبسڈی کو ختم نہیں کیا گیا یے ۔ بلکہ ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔ تاکہ عوام کو گندم اور آٹے کی حصول میں کوئی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔ شگر میں علمائے کرام ، عمائدین ، سول سوسائٹی اور انجمن تاجران کے نمائندوں اور ممبران کیساتھ منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک بوری گندم کی خریداری سے عوام پہنچانے میں محکمہ خوراک کو 12500 روپے لاگت آتی ہے۔ اور وفاقی حکومت کی جانب گندم پر سبسڈی کو ختم نہیں کیا گیا بلکہ گلگت بلتستان میں سبسڈائزڈ گندم اور آٹے کی اصل حقداروں تک منصفانہ تقسیم اور شفاف ترسیل کیلئے اقدامات کئے ہیں ۔گریڈ سترہ سے اوپر سرکاری ملازمین اور آئینی عہدیداران کو گندم سبسڈی نہیں ملے گی۔وفاق کی جانب سے گندم سبسڈی کے بجٹ پر کسی قسم کی کٹوتی نہیں کی گئی۔ اس مالی سال میں بھی ساڑھے نو ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔گندم سبسڈی اصلاحات سے حق داروں تک گندم کی فراہمی یقینی بنایا جائیگا۔ حصول اور ترسیل میں بہتری آئے گی۔ اس طرح حاصل شدہ رقم گندم کی مقدار میں اضافہ اور ترسیل کے لیے مختص کی جائے گی۔ گندم کی بوریوں کی تعداد میں کمی کو پورا کرنے کے لیے صاحب استطاعت لوگوں کو سبسڈی سے باہر کیا جارہا ہے۔ گندم کی فی کلو قیمت میں روپے سے باون روپے کر دی گئی ہے۔ گندم کی قیمت بڑھنے سے گندم کی قلت ختم ہو جائے گی. انہون نے مزید کہا کہ معاشی بحران کے باعث سبسیڈی ختم کرنا ناگزیر ہوچکا ہے اور وفاق گلگت بلتستان کو درکار گندم کے لیے گرانٹ دینے کے لیے تیار نہیں اس لئے ہمیں یا تو ریٹ بڑھانے پر رضامند ہونا ہوگا یا گرانٹ کے تحت ملنے والی رقوم سے گندم خرید کر اسی پر گزارہ کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کی ابتر صورتحال کی وجہ سے وفاقی حکومت نے یہ قدم اٹھایا ہے اس سے سوا کوئی چارہ نہیں ہے اس موقع پر شرکا سے را ے طلب کی گئی جس پر انجمن تاجران سول سوسائٹی اور امن کمیٹی شگر نے کہا کہ گندم سبسیڈی کا خاتمہ کسی صورت ہمیں قبول نہیں ہے ہم گلگت بلتستان سطح گندم سبسیڈی معاملے پر جو قدم اٹھائیں گے اور جس طرح کے احتجاج کا اعلان کریں ہم اس صدا پر لبیک کہنے کو تیار ہیں اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہو ے سید محمد طہٰ الموسوی ۔وزیر حامد وزیر اعجاز ۔خادم دلشاد اور دیگر نے کہا کہ گندم سبسیڈی ہمارا حق ہے اور اس حق کو چھینے کی کسی کو ہرگز اجازت نہیں دیں گے کیونکہ گلگت بلتستان کو وفاق کی جانب سے یہی سبسیڈی مل رہی ہے اسے بھی ختم کرکے گلگت بلتستان کے عوام کو بھوکا مارنا چاہتا ہے وہ ہمیں کسی صورت قبول نہیں
Urdu news, Shigar wheat subsidy has not been abolished. Instead, it was decided to subsidize, set targets

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں