شگر گندم قیمتوں میں اضافہ اور فنانس ایکٹ گلگت بلتستان کے خلاف 23 ویں روز بھی شگر میں احتجاج جاری

شگر گندم قیمتوں میں اضافہ اور فنانس ایکٹ گلگت بلتستان کے خلاف 23 ویں روز بھی شگر میں احتجاج جاری
رپورٹ ، عابد شگری 5 سی این نیوز
شگر گندم قیمتوں میں اضافہ اور فنانس ایکٹ گلگت بلتستان کے خلاف 23 ویں روز بھی شگر میں احتجاج جاری۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں حسن شگری ایڈوکیٹ ، محمد ظہیر عباس ، وزیر نسیم اور شیخ محمد علی نے کہا کہ عوام کا اپنے حقوق کے لیے میدان میں کھڑا ہونا جہاد سے کم نہیں ہے۔ آج سے یہ احتجاجوں کا 23 واں دن ہے اور ہمارے مطالبات کو تسلیم کرنے تک یہ جاری رہے گا۔ آج سے ہماری جنگ وفاق یا انتظامیہ سے نہیں بلکہ صوبائی حکومت اور نااہل وزراء سے ہیں ۔ گلگت بلتستان کے 16 لاکھ غیور عوام اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر ہیں ہمیں 50 دن بھی یہ احتجاج کرنا پڑے تو کرینگے۔ ہمارے آباؤ اجداد نے ڈوگروں سے جنگ کر کے چھٹکارا حاصل کیا تھا اور ہم ان کے اولاد ہیں اور جب تک یادگارِ شہداء سکردو پر احتجاج جاری رہے گا، ہمارے یہاں بھی جاری رہے گا۔ مقررین کا۔کہنا تھا کہ کھرمنگ کی کُل آبادی 65 ہزار ہے اور ضلع شگر کی آبادی 85 سے 90 ہزار ہے جبکہ گندم کوٹہ کھرمنگ کے لیے ضلع شگر سے دوگنا ہے۔ گندم کی بوریوں میں وزن کم ہونے کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر بوریوں میں 90 کلو سے کم ہوتا ہے مگر قیمت 100 کلو کے حساب سے لیا جاتا ہے، یہ بھی ایک زیادتی ہے۔ ضلعی انتظامیہ شگر کی جانب سے حالیہ کارروائیوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جہاں تنظیم نہیں وہاں کچھ نہیں۔ ہم نے دیکھا کہ ضلعی انتظامیہ نے رجسٹریشن کے نام پر 07 دکانوں کو سیل کیا لیکن یہ سلسلہ یہی نہیں رکے گا بلکہ اور بڑھے گا، مقررین کا مزید کہنا تھا احتجاج میں روز بروز شرکاء کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ پاکستان میں کوئی بھی سرکاری محکمہ آزاد نہیں ہے، لوگوں کو عدلیہ پر تھوڑا بہت اعتبار و اعتماد تھا لیکن افسوس کے ساتھ عدلیہ بھی آزاد نہیں رہا۔ سب محکمے غلام بنا ہوا ہے۔ گلگت بلتستان حکومت بھی غلام بنا ہوا ہے اور یہ کٹھ پُتلی لوگ کسی اور کے اشارے پر چلتے ہیں ۔ شگر کے لوگ باغیرت اور غیور ہیں اسی لیے زور بروز احتجاج میں شرکاء کی تعداد بڑھ رہی ہیں۔ وہ لوگ جو گھروں میں بیٹھ کر چوہدری بنے ہوئے ہیں، ان سے کہنا چاہتا ہوں اگر آپ لوگ واقعی میں عوام کے ساتھ مخلص ہیں تو آئے اور احتجاج میں شرکت کریں۔ اہلیان شگر چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کے بےحد مشکور ہیں جہنوں نے چھومک لمسہ روڈ سمیت دیگر التواء کے شکار پراجیکٹس کو جلد از جلد تکمیل تک پہنچانے کا نہ صرف وعدہ کیا بلکہ انہوں نے چھومک لمسہ روڈ کے التواء کے معاملے پر نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ٹھیکیدار و عہدیداران کے خلاف انکوائری شروع کرنے کا حکم دیا۔ اسکے علاوہ انہوں نے اس پروجیکٹ کو دوبارہ ٹنیڈر کرنے کا وعدہ کیا تھا جس پر آج سے کام شروع ہواتھا۔
Urdu news, Shigar and wheat price hike and protest against Finance Act Gilgit-Baltistan continued on 23rd day in Shigar

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں