وزیر اعلی گلگت بلتستان کے زیر صدارت گلگت بلتستان ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (GB-DWP) کا اجلاس،

وزیر اعلی گلگت بلتستان کے زیر صدارت گلگت بلتستان ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (GB-DWP) کا اجلاس،
رپورٹ عابد شگری 5 سی این نیوز
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کے زیر صدارت گلگت بلتستان ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (GB-DWP) کا اجلاس منعقد ہوا جس میں مجموعی طور پر محکمہ برقیات کے ایک ارب 78کروڑ 80 لاکھ کے 3منصوبوں کی ریویجن کی منظوری دی گئی اور ہینزل پاور پروجیکٹ کی 20میگاواٹ سے استعداد کار بڑھا کر 40 میگاواٹ کرنے کیلئے منصوبے کو ایکنک سے حتمی منظوری کیلئے سفارش کی گئی۔ اس کے علاوہ 55 کروڑ 33 لاکھ53 ہزار لاگت کا گلگت شہر کیلئے واٹر سپلائی سکیم کے ریویجن کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں 20میگاواٹ ہینزل پاور پروجیکٹ کی استعداد کار کو بڑھا کر 40 میگاواٹ کرنے کا منصوبہ پیش کیا گیا جس پر7 ارب53 کروڑ روپے کا اضافی لاگت آئے گی۔ گلگت بلتستان ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی اجلاس میں اس اہم منصوبے کو ایکنک سے حتمی منظوری کیلئے سفارش کی گئی۔ محکمہ برقیات کی جانب سے ایک میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ گیس چلاس کے ریویجن کا منصوبہ پیش کیا گیا جس پر 58 کروڑ 37 لاکھ 16ہزار لاگت آئے گا۔ اس کے علاوہ ایک میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ منیکال دیامر کے منصوبے کی بھی ریویجن کا منصوبہ پیش کیا گیا جس پر 44 کروڑ 72 لاکھ30ہزار لاگت آئے گی اور 1.5 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ رائیکوٹ متھاٹ چلاس کے ریجویجن کا بھی منصوبہ پیش کیا گیا جس پر 55 کروڑ 70لاکھ 54ہزار لاگت آئے گی۔ وزیر اعلیٰ کے زیر صدارت ہونے والے جی بی ڈی ڈبلیو پی اجلاس میں پاور کے ان تینوں منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ گلگت ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے گلگت شہر کنوداس تا چھلمس داس تک پانی کی سپلائی کے منصوبے کی ریویجن کا منصوبہ پیش کیا گیا جس پر 55کروڑ 33 لاکھ 53 ہزار لاگت آئے گی۔ اس منصوبے کو بھی فورم میں منظور کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مفاد عامہ کے میگا منصوبوں پر ہونے والی کنسلٹنسی پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ناقص کنسلٹنسی اور مانیٹرنگ کا نظام موثر نہ ہونے کی وجہ سے اہم منصوبے التواء کا شکار ہوتے ہیں اور متعدد بار ان منصوبوں کو ریویجن کیلئے پیش کیا جاتا ہے جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان ہوتا ہے۔ منصوبوں کے غیر ضروری ریویجن کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔ گلگت بلتستان کے ترقیاتی بجٹ کا بیشتر حصہ محکمہ برقیات کے منصوبوں پر خرچ ہورہاہے لیکن ناقص کارکردگی اور کمزور مانیٹرنگ کی وجہ سے عوام کو ان منصوبوں کے ثمرات بروقت نہیں مل رہے ہیں۔ محکمہ برقیات میں بلاتفریق سخت جزاء اور سزاء کے نظام پر عملدرآمد کیا جائے تاکہ محکمے کی کارکردگی میں بہتری آئے۔ نااہلی اور غفلت برتنے والے ملازمین کیخلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے۔ مفاد عامہ کے میگا منصوبے التواء کا شکار ہوتے ہیں اور متعدد بار ریویجن کیلئے فورمز میں پیش کئے جاتے ہیں جس سے وقت اور قومی خزانے کا نقصان ہوتا ہے۔ ہینزل پاور پروجیکٹ گلگت کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے اس کی استعداد اکار میں اضافے کے دوران اس بات کا خصوصی خیال رکھا جائے کہ یہ اہم منصوبے غیرضروری طور پر مزید تاخیر کا شکار نہ ہو۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے گلگت ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے تحت کنوداس تا چھلمس داس واٹر سپلائی سکیم کے ریویجن کی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی کہ اس منصوبے کو آئندہ 45 دنوں میں مکمل کیا جائے تاکہ عوام کو صاف پینے کا پانی فراہم کیا جائے۔
urdu news, Gilgit-Baltistan Development Working Party (GB-DWP) meeting chaired by Chief Minister Gilgit-Baltistan,

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں