وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے پاور سٹیئرنگ کمیٹی کے پہلے اجلاس

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے پاور سٹیئرنگ کمیٹی کے پہلے اجلاس
Urdu news
رپورٹ، عابد شگری 5 سی این نیوز ویب
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے پاور سٹیئرنگ کمیٹی کے پہلے اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سردیوں میں عوام کو بجلی کی فراہمی ایک بڑا چیلنج ہے۔ محکمہ برقیات سمارٹ میٹر اور اے بی سی کیبل منصوبے کا ایڈمن اپرول جاری ہوا ہے اس منصوبے کو جلد عملی جامعہ پہنانے کیلئے اقدامات کرے۔ نئے ٹی جے سیٹس کی خریداری کیلئے ایل سیز کا مسئلہ حل کرنے کیلئے حکومت اقدامات کررہی ہے۔ پاور کے جن منصوبوں کی پراگریس 80 فیصد ہے ان منصوبوں کو سردیوں سے قبل مکمل کریں جس کیلئے درکار فنڈز فراہم کئے جائیں گے، ان منصوبوں کی تکمیل سے گلگت میں 20میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل ہوگی۔ محکمہ برقیات کے منصوبوں کے ناقص پی سی ون اور دیگر وجوہات کی بناء پر اکثر منصوبے ریویجن کیلئے آتے ہیں جس کی وجہ سے منصوبے التواء کا شکار ہوتے ہیں جبکہ سولر کے منصوبوں سے بالخصوص سکردو میں بجلی کی کمی دور ہوجائے گی۔ منصوبوں کے ریویجن کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری کو ہدایت کی ہے کہ پاور کے جن منصوبوں کی ریویجن درکار ہے ان منصوبوں کی جلد منظوری کو یقینی بنائیں۔ بجلی کے غیر قانونی کنکشنز کیخلاف کریک ڈاؤن کیا جائے۔دیسی گیزر، ہیٹرز کی تیاری اور فروخت پر پابندی عائد کی جائے۔ بجلی کی بچت کیلئے 15نومبر سے مارکیٹوں کے اوقات کار صبح8 بجے سے شام 6 تک ہوں گے جس پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ سمارٹ میٹرز کی تنصیب اور فیوزنگ کو یقینی بنایا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ہوٹلز اور بینکوں کو ہدایت کی جائے کہ توانائی کے بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے لئے سولر سسٹم کی تنصیب عمل میں لائیں۔ وزیر اعلیٰ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری اور سیکریٹری برقیات کو ہدایت کی ہے کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں پر خصوصی توجہ دی جائے، متعلقہ پروجیکٹ ڈائریکٹرز کو اہداف کے حصول یقینی بنانے کی ہدایت کریں، نااہلی کی صورت میں متعلقہ پروجیکٹ ڈائریکٹرز کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیر اعلیٰ ماہانہ کے بنیادپر سٹیئرنگ کمیٹی اجلاس کی صدارت کریں گے اور اقدامات کی رفتار اور معیار کو جانچیں گے۔
urdu news, chief minister Gilgit baltistan chaired the meeting

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں