بلتستان یونیورسٹی: طلبہ کی تشخیصی رپورٹ کی بنیاد پر اساتذہ میں اسناد تقسیم، اکیڈمکس کارکردگی کی بنیاد پر یہ اسناد دی جارہی ہیں، تعمیری تنقید کو ہمیشہ خوش آمدید کہیں گے
بلتستان یونیورسٹی: طلبہ کی تشخیصی رپورٹ کی بنیاد پر اساتذہ میں اسناد تقسیم، اکیڈمکس کارکردگی کی بنیاد پر یہ اسناد دی جارہی ہیں، تعمیری تنقید کو ہمیشہ خوش آمدید کہیں گے
رپورٹ، 5 سی این نیوز
طلبہ کی تشخیصی رپورٹ (Evaluation Report)میں دونوں کلیات (Faculties) کے اساتذہ شامل تھے
سال 2022ء ، 2023ء کےدوران تدریس و ریسرچ میں نمایاں کارکردگی کے حامل اساتذہ کو اسناد دی گئیں
اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد ریاض سوشل سائنسز و نیچرل سائنسز دونوں کلیات میں سب سے بلند رینکنگ میں رہے
استاد کو چاہیئے کہ وہ آمر نہ بنیں،میری نظر میں بلتستان یونیورسٹی اول درجہ پر ہے، وائس چانسلر طارق نعیم ناریجوؔ
اکیڈمکس کارکردگی کی بنیاد پر یہ اسناد دی جارہی ہیں، تعمیری تنقید کو ہمیشہ خوش آمدید کہیں گے، وسیم اللہ جان
سکردو ڈائریکٹریٹ آف کوالٹی انہاسمنٹ سیل بلتستان یونیورسٹی سکردو کے تحت ایک پُروقار تقریب کا اہتمام انچن کیمپس آڈیٹوریم میں ہوا۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی وائس چانسلر پروفیسرطارق نعیم ناریجوؔ تھے۔ تقریب میں رجسٹرار وسیم اللہ جان ملکؔ ، ڈائریکٹر اکیڈمکس و ناظمِ امتحانات ڈاکٹر حاجی کریم خان، ڈائریکٹر پروجیکٹ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈاکٹر ذاکر حسین ذاکرؔ، ڈائریکٹر بورڈ آف ایڈوانسڈ اسٹیڈیز اینڈ ریسرچ ڈاکٹر اشتیاق حسین منڈوق، ڈائریکٹر اوریک ڈاکٹر شفقت حسین، اساتذہ کرام اور طلبہ و طالبات شریک ہوئے۔ تقریب کے انعقاد کا بنیادی مقصد سال 2022ء ، 2023ء کے دوران تدریس و تحقیق میں نمایاں کارکردگی کا مظاہر کرنے والے اساتذہ کرام کو اسناد دی گئیں۔اِس سلسلے میں دو الگ الگ کیٹگری رکھی گئیں تھی۔ تدریسی کاکردگی کے حامل سوشل سائنسز کے اساتذہ میں اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد ریاض جو دونوں کلیات سوشل سائنسز اور نیچرل سائنسز میں سب سے بلند رینکنگ میں رہے ، مینجمنٹ سائنسز کے لیکچرار ناصر عباس، مس نائلہ بتول اور شعبہ سیاحت و میزبانی کے لیکچرار کاچو جنید احمدشامل ہیں جبکہ ریسرچ ایسوسی ایٹ اور ریسرچ فیلو میں شعبہ لینگویجز اینڈ کلچرل اسٹیڈیز کے الطاف حسین، شعبہ ایجوکیشنل ڈیویلپمنٹ کی حلیمہ بتول اور شعبہ آرکیالوجی کی عروسہ حاجرہ طلبہ کی تشخیصی رپورٹ میں نمایاں رہیں۔ دوسری جانب نیچرل سائنسز کے ملازمین میں شعبہ باٹنی کے چیئرمین ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر علمدار حسین، شعبہ ریاضی کے لیکچرار ڈاکٹر صداقت حسین اور شعبہ کمپیوٹر سائنس کے لیکچرار امتیاز احمد کو ٹاپ رینکنگ میں جگہ ملی جبکہ ریسرچ ایسوسی ایٹ اور ریسرچ فیلو میں شعبہ کیمیاء کے ڈاکٹر وجاہت علی، شعبہ زولوجی کے اجمل حسین اور شعبہ باٹنی کے سجاد حسین کو طلبہ نے نمایاں نمایاں رینکنگ میں رکھا۔ دوسری کیٹگری کے تحت شعبہ ریاضی کے صدر ڈاکٹر ذاکر حسین قمرؔ اورشعبہ مینجمنٹ سائنسز اینڈ کامرس کے صدر ڈاکٹر واجد خان بہترین محققین کی حیثیت سے اسناد کے حقدار ٹھہرے۔ دریں اثناء ٹاپ پروجیکٹ جیتنے والے اُستاد کو بھی سند دی گئی۔شعبہ زولوجی کے صدر ڈاکٹر محمد علی اِس سلسلے میں اولین سطح پر رہے۔ دریں اثناء خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے رجسٹرار بلتستان یونیورسٹی وسیم اللہ جان ملکؔ نے کہا کہ کوالٹی انہاسمنٹ سیل کی جانب سے یہ اسناد اکیڈمکس کارکردگی کی بنیاد پر دی جارہی ہے اور یہ کارکردگی کمرہ جماعت میں موجود طلبہ کی تشخیصی رپورٹس کی مرہونِ منت ہے۔ طلباء و طالبات کی تربیت میں جس بھی استاد بھی نے کوششیں کیں ہیں وہ لائقِ تحسین ہیں۔ یونیورسٹی کے اندر سب سے اولین شراکت دار طلبہ ہیں۔ طلبہ کی رائے کو فوقیت دی جائے۔ یونیورسٹی ہمارا گھر اور اِس گھر کو ہم سب مل کر خوبصورت بنائیں گے۔ رجسٹرار نے کہا کہ ڈائریکٹریٹ آف کوالٹی انہاسمنٹ سیل اپنا کام بہترین طریقے سے کررہا ہے، یہ ابھی آغاز ہے اور اِس کو کبھی ختم نہ ہونے والا سلسلہ بنانا ہوگا۔ مہمانِ خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طارق نعیم ناریجوؔ نے کہا کہ آج کی شاندار تقریب کے انعقاد کا سہرا کوالٹی انہاسمنٹ سیل کو جاتا ہے، مجھے فخر ہے کہ بلتستان یونیورسٹی میں کوالٹی سے متعلق معاملات نظرانداز شُدہ نہیں، کوالٹی انہاسمنٹ سیل بڑا متحرک ہے۔ میں ڈاکٹر عطارد علی اور اُس کی ٹیم کو مبارک باد دیتا ہوں کہ وہ ہمہ وقت یونیورسٹی کے معیار کو بڑھاوا دینے میں پیش پیش ہیں۔ وائس چانسلر نے مزید کہا کہ اساتذہ قوم کے معمار ہیں ، اگر کوئی طالب علم کمرہ جماعت میں نہیں آتا ہے تو یہ اُستاد کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے طریقہ تدریس پر نظر ثانی کرلے، ہوسکتا ہے کہ وہ طالب علم مذکورہ اُستاد کے طریقہ تدریس سے خوش نہ ہو۔ وائس چانسلر نے مزید کہا کہ اساتذہ کو ستائشی اسناد سے نوازنے کا عمل بہترین ہے اور میری نظر میں بلتستان یونیورسٹی کا ملکی جامعات میں پہلا نمبر ہے۔ تقریبِ اسناد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وائس چانسلر نے کہا کہ اِس قسم کی تقریب اور اساتذہ کی حوصلہ افزائی کا عمل آئندہ کےلئے راہیں کھول دے گا۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر کوالٹی انہاسمنٹ سیل ڈاکٹر عطارد علی نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور اساتذہ کو اسناد دینے کے معیار کی نشاندہی کی اور بتایا کہ قومی اور بین الاقوامی جامعات میں طلباء وطالبات کی رائے کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ ہم نے بھی اِسی معیار کے تحت نمایاں کاکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اساتذہ کو اسناد دینے کا فیصلہ کیا۔ یہ ہمارا آغاز ہے، وقت کے ساتھ ساتھ جامع بنیادوں پر ستائشی اسناد دینے کا عمل شروع ہوگا۔ ڈاکٹر عطارد علی نے بین الاقوامی طور پر مشہور بعض جامعات کا حوالہ بھی دیا کہ وہاں طلباءو طالبات کی تشخیصی رپورٹ (Evaluation Report) کی بنیاد پر اساتذہ کی تدریسی کارکردگی جانچی جاتی ہے۔ اُنہوں نے تمام اساتذہ کو مبارک باد پیش کی اور اِس اُمید کا اِظہار کیا کہ مستقبل میں بھی کوالٹی انہاسمنٹ سیل اپنی روش کو جاری و ساری رکھے گا۔ دریں اثناء نمایاں کارکردگی کے حامل اساتذہ نے اِس قسم کی تقریبات اور حوصلہ افزائی کی غرض سے دی جانے والی اسناد کو بہترین اقدام قرار دیا ۔ تقریب میں تلاوت کا شرف شعبہ ریاضی کے محمد وسیم کو حاصل ہوا، نعمت ِ رسولِ مقبول اِسی شعبہ کی مہناز بتول نے پیش کی جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈپٹی ڈائریکٹر کوالٹی انہاسمنٹ سیل سجاد حسین نے انجام دیئے۔ تقریب کی تمام فوٹو گرافی کی ذمہ داری ڈی جی اختر حسین نے ادا کی، جبکہ پوری تقریب میں عمومی معاونت خادم حسین نے کی. urdu news, Baltistan university