کھرمنگ ، پورے گلگت بلتستان کی طرح انتہائی دور افتادہ اور ایل او سی پر موجود گاٶں، وادی گنوخ میں بھی سبسڈی کی بحالی کیلئے احتجاجی دھرنا

کھرمنگ ، پورے گلگت بلتستان کی طرح انتہائی دور افتادہ اور ایل او سی پر موجود گاٶں، وادی گنوخ میں بھی سبسڈی کی بحالی کیلئے احتجاجی دھرنا
رپور ٹ، سید اصغر 5 سی این کھرمنگ
مہاز ایریا گنوخ کے لوگ ہمہ وقت پاک فوج کی خدمت کیلئے تیار رہتے ہیں۔ جنگ ہو یا امن ہمیشہ آہنی دیوار کی طرح پاک فوج کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے رہتے ہیں۔ یقیناً پاک فوج اور اعلیٰ حکام یہاں کے لوگوں کی پاک فوج کیلئے کی گئی تمام تر خدمات سے واقف ہیں۔
وادی گنوخ انتہائی بلندی پر واقع ہے جسکی وجہ سے یہاں کا موسم علاقے کے دیگر تمام بستیوں کے موسم سے کافی مختلف ہے۔ چھے مہینے سردی اور چھے مہینے شدید سردی ہوتی ہے جسکی وجہ سے یہاں زندگی کٹھن اور مشکل ہوتی ہے۔ کاروبار کے ذرائع کا نہ ہونا اور سیاحت وغیرہ کا نہ ہونا یہاں کے لوگوں کی بے روزگاری کے اہم وجوہات میں سے ہیں۔ سرکاری ملازمتیں بھی نہ ہونے کے برابر ہیں۔ یہاں کے باسیوں کا واحد ذریعہ معاش محدود زراعت اور مال مویشی کا پالن تھا لیکن کارگل وار نے رہی سہی کسر بھی پوری کردی، مال مویشی نہ ہونے کے برابر ہے، دو تہائی زمین بنجر ہوئی اور کافی زمینیں پاک فوج کی تحویل میں ہیں ( بلا معاوضہ)۔
(قبلِ از آزادی وادی گنوخ کا شمار دھن دولت اور دودھ پوت والی وادیوں میں ہوتا تھا۔، پھر مافوق الذکر وجوہات کی بناپر یہ چمن ویرانے میں بدل گیا۔ لہٰذا بنجر شدہ زمینوں کی از سر نو آبادکاری اور تعمیر کیلئے عوام کی مدد کی جائے تاکہ ویرانہ گلشن میں تبدیل ہوجائے)
القصہ مختصر ان تمام مشکلات کی وجہ سے سینکڑوں گھرانے یہاں سے ہجرت کر روزگار، تعلیم اور آسودہ حالی کی تلاش میں شہروں کی طرف چلے گئے۔ ایسے میں گندم کی سبسڈی ہی باقی گھرانوں کی سکونت اور عدم ہجرت کا وسیلہ بنی۔
اب گندم کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافے کی وجہ سے یہاں کے لوگ پھر ایک دفعہ سخت اضطراب اور پریشانی کے شکار ہوگئے ہیں اور پھر سے ہجرت کی صدائیں گونجنے لگی ہیں۔ لہٰذا پاک فوج اور حکومت سے گنوخ کی عوام کا یہی مطالبہ ہے کہ گندم کی قیمتوں میں کمی لائی جائے اور دوبارہ پرانی اور اپنی اصل قیمت پر گندم فراہم کیا جائے اور مہاز ایریا کی عوام کو بنیادی اور خصوصی سہولیات بھی فراہم کیا جائے.
urdu news. a remote village like the whole of Gilgit-Baltistan and located on the LOC, also protested

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں