قربانی. پروفیسر قیصر عباس!

قربانی!پروفیسر قیصر عباس!
urdu news
مبارک باد! ملک عزیز کے بےبس باسیوں کو مبارک باد ۔آخر کار ہمیں IMF سے 3ارب ڈالرز قرض مل گیا ہے اس سارے مرحلے میں وزیر خزانہ جناب اسحاق ڈار جنہیں وزیر باتدبیر کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کی کاوشیں قابل ستائش ہیں ۔کمال ہنر مندی سے پہلے انہوں نے IMF کو رام کیا اور ہم قرض حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ان ساری کوششوں کا کریڈٹ جناب وزیر خزانہ کو ہی جاتا ہے اور انہیں جتنا بھی خراج تحسین پیش کیا جائے کم ہے۔IMF سے قرض کی منظوری کے بعد ہمارے دوست ممالک بھی ایسے ہماری مدد کو آئے جسطرح ساون کے مہینے میں کالی گھٹائیں آتیں ہیں۔سعودی عرب سے 2ارب ڈالر ملا ہے جبکہ UAE نے بھی کمال فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 1ارب ڈالر ہمارے خزانے میں جمع کروادیا ہے۔urdu news اب ہر طرف دودھ اور شہد کی نہریں بہنے کو تیار ہیں۔آٹے کی لائنیں کہیں نظر نہیں آئیں گی۔بھوک اور مفلسی نے عرصے سے یہاں ڈیرے ڈال رکھے تھے اب اسے ملک عزیز سے ہجرت کرنا پڑے گی کیونکہ ہمیں 3ارب ڈالرز مل چکے ہیں۔اب کہیں ملک عزیز میں رشوت خوری ،کرپشن ،خردبرد اور بدیانتی نظر نہیں آئے گی کیونکہ ہمیں اب 3 ارب ڈالرز مل چکے ہیں جب یہ ڈالر مارکیٹ میں آئیں گے اور پیسہ مارکیٹ میں آنے سے مارکیٹ اوپر جائے گی بے روزگاروں کو روز گار ملے گا۔اب یہاں پر انڈسٹری لگے گی درآمدات میں کمی واقع ہوگی اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔اب چند برسوں نہیں چند مہینوں بعد ہی یہاں پر خلیجی اور یورپین ممالک کے لوگ روزگار کی تلاش میں آئیں گے کیونکہ ہمیں تین ارب ڈالرز مل چکے ہیں۔وہ وقت دور نہیں جب لاء اینڈ آرڈرزکے مسائل حل ہوجائیں گے کیونکہ ان تمام اداروں کی مالی معاونت ہوگی ان کو جدید سہولیات سے لیس کیاجائےگا اس کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ کرائم ریٹ میں کمی آجائے گی مجرمانہ ذہنیت تبدیل ہوجائے گی کیونکہ ہر شخص کی مالی حالت اتنی مضبوط ہوجائے گی کہ اسے اسطرح کے ناجائز ذرائع سے دولت کمانا ہی نہیں پڑے گی معاشرے میں خوشحالی کا دور دورہ ہوگا کیونکہ اب ہمیں 3ارب ڈالرز مل چکے ہیں۔urdu newsہمارے ارباب اختیار کی انتظامی صلاحیتوں میں نکھار آجائے گا کیونکہ پہلے تو عوام کی فکر کھائے جارہیں تھی عوام کی پتلی حالت کو دیکھ دیکھ کر وہ ہلقان ہوئے جارہے تھے اب بکھیڑوں سے جان چھوٹ جائے گی۔وہ توانائیاں جو کبھی کرپشن ،کیک بیکس اور منی لانڈرنگ کرنے پر صرف ہوتیں تھیں اب قوم کی فلاح وبہبود پر خرچ ہوگیں کیونکہ اب ہمیں 3ارب ڈالرز مل چکے ہیں۔ہمارے عدل کے نظام میں خاطر خواہ بہتری آئے گی اب لوگ نسل درنسل دیوانی مقدمات نہیں الجھے رہے گے جسطرح تین ارب ڈالرز ملنے سے پہلے ہوتا تھا کہ لوگوں کی زندگیاں تھانے اورکہچری کے چکر میں ختم ہوجاتی تھی بزرگ اپنی جوانی انصاف کے حصول کے لئے عدالتوں کی نظر کر دیتے تھے، انصاف حا صل کرنے کی خواہش دل میں لئے قبر میں اتر جاتے تھے اب ایسا نہیں ہوگا عدل کے ایوانوں میں مخصوص مقدمات کی سماعت نہیں ہوگی اور نہ ہی کسی چہیتے کی لئے چھٹی والے دن عدالتیں کھلے گیurdu news اب یہ سہولت ہر خاص وعام پاکستانی کو میسر ہوگی اور ہر پاکستانی چاہے وہ غریب ہو یا امیر اسے انصاف اس کی دہلیز پہ ملے گا کیونکہ اب ہمیں 3ارب ڈالرز مل چکے ہیں۔ہمارا صحت کا نظام عمدگی سے کام کرنا شروع کردے گا۔ڈاکٹرز کی تعداد میں اضافہ ہوجائے گا علاج سستا اور تسلی بخش ہوجائے گا۔باہر سے لوگ ہمارے ہاں علاج کروانے کے لئے آئیں گے۔جعلی ادوایات کی جگہ اب “اصلی اور ملاوٹ “سے پاک ادوایات دستیاب ہونگی۔ڈاکٹرز بنا کمیشن لئے اچھی اور میعاری ادوایات تجویز کریں گے ۔ان کی ضروریات اب جائز طریقے سے پوری ہوجایا کریں گیں اس لئے انہیں اسطرح کے معاملات میں پڑنے کی ضرورت پیش نہیں آ گی کیونکہ اب ہمیں 3 ارب ڈالرز مل چکے ہیں۔ہمارا نظام تعلیم بام عروج تک پہنچ جائے گا دنیا ہمارے نظام تعلیم کی نقل کرے گی یونی ورسٹیوں میں دوسرے ممالک سے تعلق رکھنے والے داخلوں کے خواہش مند طلبہ جوک در جوک آئیں گے ۔میعار تعلیم میں بہتری آئے گی ہماری یونی ورسٹیاں دنیا کی بہترین تعلیمی اداروں میں شمار ہونے لگے گیں ۔کیونکہ اب ہمیں 3ڈالرز مل چکے ہیں۔ذخیرہ اندوزی ،اقربا پروری چور بازاری دھوکہ دہی جھوٹ فریب جیسی لعنتوں کا خاتمہ ہوجائے گا۔اپنے جائز کام کروانے کے لئے کسی بھی سرکاری کارندے کی مٹھی گرم نہیں کرنے پڑے گی۔ملاوٹ سے پاک خرونوش دستیاب ہونگی۔ کیونکہ یہ سب برائیاں تو ترقی پزیر ممالک میں ہوتیں ہیں لیکن ہمارا شمار بہت جلد اب ترقی یافتہ ممالک میں ہونا شروع ہوجائے گا۔ہمارے قسمت کے ستارے جو ایک عرصے سے گردش میں تھے اب وہ گردش سے نکل آئے ہیں کیونکہ اب ہمیں 3ارب ڈالرز مل چکیں ہیں۔اس قوم کو مایوس نہیں ہونا چاہئے اب ہر طرف ہریالی ہی ہریالی اور سبزہ ہی سبزہ ہوگا مشکل وقت کا خاتمہ ہوا چاہتا ہے بس اس قوم کو جب اتنی سہولیات ملیں گی تو اس کے لئے تھوڑی قربانی بھی دینا پڑے گی ابھی تو صرف اس قرضے کی وجہ سے فوری طور پر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے گا ،پٹرولیم مصنوعات پر لیوی ٹیکس بڑھایا جائے گا۔گیس کی قیمتوں میں اضافہ بھی متوقع ہے ٹیکسوں کا دائرہ کار بھی بڑھایا جائے گا جس سے غریب آدمی تھوڑا بہت ہی متاثر ہوگا لیکن اس سے فائدہ بھی تو اسی عام آدمی کو پہنچے گا نا۔ہوسکتا آٹا بھی تھوڑا مہنگا ہوجائے گھی اور چینی کی قمیتں بھی بڑھانا پڑیں لیکن اس کے بعد تو خوشحالی انتظار میں کھڑی ہے اس لئے اتنی سی قربانی تو اس عوام کو دینا ہی پڑے گی ۔رہ گئی یہ بات کہ غریب آدمی اتنی قربانی دے گا تو اشرافیہ اپنی عیاشیاں کم کیوں نہیں کرتیں ؟سرکاری دوروں، عمروں اور حج کی مد میں جو اربوں روپے خرچ ہوتے ہیں ان اخراجات کا حجم کم کیوں نہیں کیا جاتا؟پروٹوکول کو ختم کیوں نہیں کیا جاتا؟جو پٹرول اورڈیزل مشیروں اور وزیروں کو مفت فراہم کیاجاتا ہے اس پر پابندی کیوں نہیں لگائی جاتی؟ارکان پارلیمنٙٹ کی تنخواہوں میں اضافہ کیوں کیا جاتا ہے؟ جب کہ پنجاب کے سرکاری ملازمین اپنی تنخواہیں بڑھانے کے لئے سڑکوں پر دھکے کھا رہے ہیں وہ اس لِئے کیونکہ اب ہمیں3 ارب ڈالرز مل چکے ہیں لیکن عوام ہر وقت اور ہر حال میں قربانی دینے کے لئےتیار رہے ۔کیونکہ یہ 3 ارب ڈالرز عوام کی مشکلات کم کرنے کے لئے نہیں بلکہ اشرافیہ کی عیاشیوں کو جاری رکھنے کے لئے گئے ہیں۔urdu news

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں