ہمارا ادارہ نوجوانوں کی فنی مہارتوں میں اضافے کے لیے کام کر رہا ہے اور ہم یونیورسٹی آف بلتستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں، چیئرپرسن NAVTTC محترمہ گلمینہ بلال احمد
ہمارا ادارہ نوجوانوں کی فنی مہارتوں میں اضافے کے لیے کام کر رہا ہے اور ہم یونیورسٹی آف بلتستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں، چیئرپرسن NAVTTC محترمہ گلمینہ بلال احمد
رپورٹ، عابد شگری 5 سی این نیوز
چیئرپرسن NAVTTC محترمہ گلمینہ بلال احمد نے یونیورسٹی آف بلتستان سکردو انچن کیمپس کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر اکیڈمکس و کنٹرولر امتحانات یونیورسٹی آف بلتستان سکردو ڈاکٹر حاجی کریم خان، ڈائریکٹر ترقی و منصوبہ بندی ڈاکٹر ذاکر حسین سمیت دیگر انتظامی افسران اور مختلف شعبہ جات کے صدور نے ان کا خیر مقدم کیا۔
بعد ازاں ان کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ گلمینہ بلال احمد نے NAVTTC کے زیر اہتمام چلنے والے مختلف پروگراموں کے حوالے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ادارہ نوجوانوں کی فنی مہارتوں میں اضافے کے لیے کام کر رہا ہے اور ہم یونیورسٹی آف بلتستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ دور مہارتوں کا دور ہے اور اس وقت ہم ایمرجنسی کی صورتحال سے گزر رہے ہیں، ایسے میں ہمیں اپنی منصوبہ بندی تیز کرنے کی ضرورت ہے۔محترمہ گلمینہ بلال احمد نے کہا کہ گلگت بلتستان وسائل سے مالا مال خطہ ہے اور یہاں کے وسائل کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ گلگت بلتستان میں ترقی کے مواقع ملک کے دیگر حصوں کے مقابلے میں زیادہ ہیں۔ یونیورسٹی آف بلتستان کے ساتھ مل کر خواتین کو ہنر مند بنانے کے لیے پروگرام کا آغاز ہوا ہے اور اسی سلسلے میں یونیورسٹی آف بلتستان سکردو کو پانچ پروگرام دیے جا ہو چکے ہیں۔گلگت بلتستان میں TEVTA کا قیام انتہائی ضروری ہے تاکہ فنی شعبے کی فعالیت اور بہتری کے لیے منصوبہ بندی اور قوانین مرتب کیے جا سکیں۔ ہم عنقریب جاب فئیر منعقد کرنا چاہتے ہیں جس سے نوجوانوں کو روزگار کے حصول میں معاونت ملے گی۔ سیاحت، جیمز اینڈ منرلز سمیت دیگر شعبوں میں فنی مہارتوں میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ڈائریکٹر اکیڈمکس و کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر حاجی کریم خان نے کہا کہ یونیورسٹی آف بلتستان میں زیر تعلیم طلباء کی تعداد پانچ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ہم مہارتوں میں اضافے کے لیے کوشاں ہیں کیونکہ ترقی کے حصول کے لیے ضروری ہے کہ ہم نوجوانوں کی مہارتیں بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف بین الاقوامی جامعات کے ساتھ فنی مہارتوں کے فروغ کے لیے یادداشتوں پر دستخط ہو چکے ہیں۔ڈائریکٹر منصوبہ بندی و ترقی ڈاکٹر ذاکر حسین نے اس موقع پر کہا کہ گلگت بلتستان کا منفرد جغرافیہ اور یہاں کے وسائل اسے پوری دنیا میں ممتاز کرتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے وسائل سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے نوجوانوں کی فنی مہارتوں میں اضافہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں معدنیات، جواہرات، فوڈ پروسیسنگ سمیت فنی تعمیر اور کشیدہ کاری میں بڑے پیمانے پر کام ہو سکتا ہے۔ڈاکٹر غلام رضا نے کہا کہ نوجوانوں کو خود مختار کرنے کے لیے فنی استعداد کار میں اضافہ ضروری ہے۔ ہمیں اکیسویں صدی کے تقاضوں کے عین مطابق نوجوانوں کو مواقع دینے ہونگے تاکہ وہ ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکیں۔
بعد ازاں مہمانوں نے انچن کیمپس کے چمن میں پودا لگا کر شجرکاری مہم کا بھی آغاز کیا
اگرتلہ سے اگرتلہ تک کا سفر ، پروفیسر قیصر عباس