زندگی کا ایک سال مکمل نئے سال سے توقعات، یاسر دانیال صابری

زندگی کا ایک سال مکمل نئے سال سے توقعات، یاسر دانیال صابری
دسمبر پھر سے لوٹ آیا تھا اب گزر بھی جائے گا ہر سال آتا ہے ، اور تب پتا چلتا ہے ایک سال اور گزر گیا، گزرا ہوا مشکل پل یاد آتا ہے مگر سکون کے لمحات یاد نہیں رہا کرتے ہیں _زندگی کی مدت کچھ اور کم ہو گئی ہے۔ یک دم لمحہ گزر جاتا ہے مگر ہم مسلمانوں کی سب سے بڑی خامی یہ ہے کہ ہم اپنے ماضی میں ڈوپ جاتے مستقبل کا کچھ خیال ہی نہیں ۔وقت گزر ہی جاتا ہے بہت سی نادانیاں اس سال بھی کی ہوں گی۔ اور وقت نے کچھ پختگی بھی دے دی ہے سوچ کو، جینے کا کچھ ڈھنگ اور آگیا ہے۔ کچھ برداشت اور مل گئی ہے ۔ کچھ دنیا کے رنگ اور دیکھ لئے ہیں، اور بہت سی پیاری یادیں اس سال سے وابسطہ ہیں جو نہ بھولنے والی ہے پیاری یادیں جو یہ لے کے چلا جائے گا کبھی نا لوٹ کر آنے لے لئے، پر وہ خوبصورت سی یادیں دل کے گلدان میں پھولوں کی طرح ہمیشہ تازہ رہیں گی۔ خوشبو دیں گی اور کبھی لبوں پہ مسکراہٹ بکھیر کر لمحوں کو خوبصوت کر دیا کریں گی اور کچھ ایسی بھی تلخ ہیں کہ جو دل دکھا بھی گیئں اور یہ سمجھا بھی کہ آئندہ ایسا نا ہو کبھی۔ اب نیا 2024 سال آنے والا ہے پر ڈر لگتا ہے کہ اگلا سال کیا دے گا؟ کیا چھین لے گا؟کونسی غم ہمارے حصہ ہے اور کونسا دوست بچھڑ جائے گا ۔زندگی تغیر پذیری کی عمل سے مبراہ ہے زندگی میں کیا تبدیلی آئے گی وہ مثبت ہو گی یا منفی۔ ایک عزم لئے کہ اب کے پرانی غلطیوں کو نہیں دہرانا۔انسان غلطیوں جا پتلہ ہے ۔ہمیں اپنی ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہے ہمیں نئے سال میں انشاللہ دوسروں کو پیار دینگے ۔اسی طرح رب ہ۔ہمارے راستوں کو نکھار دے گا ۔ اب کی بار کچھ نیا کرنا ہے۔ اب کی بار کچھ ایسا کرنا ہے کہ اگلے سال دسمبر میں جب ضمیر کی عدالت لگے اور میں کٹہرے میں کھڑی ہوں، تو شرمندگی سے اپنی ہی نظروں میں نا گر جاؤں۔ ایسا کوئی گناہ نا ہو کہ جو ضمیر کی عدالت میں ناقابل معافی قرار دے دیا جائے۔ انشاللہ کوشش یہی ہونی چاہئے کہ اگلے دسمبر کی آمد یا نیا سال کی وہی تاریخ دل بڑا کریگی اور میں ایک اور سال کی مجرم بن نہ جاؤں۔ کچھ ایسا نا ہو کہ کسی کا دل دکھے کسی کو تکلیف نہ ہو ۔ کچھ ایسا نا ہو کہ کوئی روٹھ جائے۔دل چہرے پر عیاں نہ ہوں ۔ کچھ ایسا نا ہو کی غلطی کر کے تسلیم نا کروں۔۔ اپنی انا میں آ کر پتھر نا بن جاؤں۔ مجھ سے وابسطہ لوگوں کی امیدیں نا ٹوٹ جائیں لوگوں کے ساتھ دیانت داری اور مخلصی سے پیش آو۔لوگ ناراض ہو کر راستہ نہ بدل لے ۔ اگلے سال جب دسمبر آئے تو دل کی حالت مطمئن ہو، ذہن پہ کوئی بوجھ نا ہو۔میں اپنے آپ پر فخر کروں اور محبتوں کی پرچار کروں اور نفرتوں کو شکشت دوں۔مگر ہمارے دل مطمین نہیں
مگر مجھے ڈر لگتا ہے کہ کہیں نیا سال کو ئی ایسا زخم نا دے جو ساری عمر کا روگ بن جائے اور کوئی ایسی سزا نا دے جس کے آثار آخری سانس تک باقی رہیں۔ اللہ رب کریم کا عبادت قضا نہ ہوں اس سال ہماری نماز درست ادا نہیں تو آنے والے سال میں اللہ رب عزت نے صحت دی تو عبادتوں سے پردہ نہیں کرینگے۔
میں دعا کرتا ہوں، زندگی سب کے لئے آسان ہو جائے میں دعا کرتا ہوں زندگی سب کے لئے مسکان بن جائے۔میں دعا کرتا ہوں زندگی عبادتوں کا غلام بن جائے ۔میں دعا کرتا ہوں زندگی سنہری انمول اصلیت جو انبیاء علیہ سلام کی سیرت اور کردار کی پیروی اور اطاعت کریں ۔میں دعا کرتا ہوں ہماری ریاست امن کا گہوارہ بن جائے ، ہم سب کو آسانیاں دیں، سب ہم سے خوش رہیں۔ میں اب کے سال زندہ رہوں تو زندگی فخر کرے اور میں مر جاؤں تو لوگ یاد رکھیں۔
دعا ہے کہ یہ نیا سال آپ اور ہم سب کے لئے امن، سکون، صحت تندرستی، خوشحالی اور خوشیوں کا باعث اور ضامن ہو۔ اللہ تبارک و تعالٰی آپ سب کو خوشیاں اور آسانیاں عطا فرمائے اور خوشیاں اور آسانیاں بانٹنے والا بنائے۔ اللہ تعالی اس ظالم وبا کا پوری دنیا سے خاتمہ کردے، مریضوں کو کامل شفا عطا فرمائے۔ اس وبا کو نیست و نابود کر دے اور تمام انسانیت کو اس سے نجات عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین
کچھ حلقے یقیناً معترض ہوں گے کہ یہ تو ہمارا سال ہرگز نہیں ہے اور ہمیں فرق ہی نہیں پڑتا یا یہ ہماری بلا سے کہ یہ سال آئے یا نہ آئے۔ جناب فرق تو پڑتا ہے ہم2023 سے 2024 میں داخل ہو جائیں گے، فرق تو 23 اور 24 کا ہے لیکن پچھلا عشرہ ہماری زندگی سے خارج ہو گیا اور یہ نیا عشرہ ہےاور اس نئے سال کے ساتھ ہم نے بہت سی توقعات وابستہ کی ہیں۔اس نئے سال میں وہ خواہشات وابستہ ہے جس سے عام لوگ زندگی گزرنے کے ضروریات پوری ہونے کی دعائیں کر رہے ہیں
اگر ہم اور کسی قابل نہیں ہیں تو آپ سب کو نیک خواہشات کے ساتھ مبارکباد تو دے ہی سکتے ہیں زندگی میں خوشیاں یوں بھی اتنی مختصر ہیں۔ اور ہمارا شمار تو ان میں ہے جو نئے جوتوں اور کپڑوں تک کی مبارکباد دیتے ہیں ورنہ پہننے والا ناراض ہو جاتا ہے کہ ہمیں مبارک ہی نہیں کہا۔ اور یہ مبارکباد کیا ہے در حقیقت دعا ہے کہ اللہ تعالٰی اس میں خیر و برکت ڈال دے اور یہ خیر و برکت کہ دعائیں تو ہمارا زندگی کا اثاثہ ہیں۔زندگی بہت ہی مختصر ہے اس مختصر زندگی کو ہمیشہ دوسروں سے محبت اور الفت سے گزرانا چاہئے انسان کا دعا دوسروں کے لئے بہت اہم ہے تا کہ ان کے زندگی میں امن ،سکون، خوشحالی، صحت تندرستی اور برکت آجائے۔یہ انگریزی سال تبدیل ہو رہا ہے اسلامی سال محرم کے ایام میں آ جاتا ہے ۔
اسلام ایک ایسا پاکیزہ اور مکمل دین ہے جو انسانیت کی اصلاح و فلاح کےلیے اتارا گیا۔ اس کے اندر تمام تر انسانی وسائل کا حل موجود ہے، خواہ ان کا تعلق انفرادی زندگی سے ہو یا اجتماعی زندگی سے، خواہ ان کا تعلق خوشی کے افعال سے ہو یا غم کے احوال سے۔ اسلام ہر مسئلے کو بہت ہی نرالے اور واضح انداز میں بیان کرتا ہے۔
ہمارے ملک میں دو قسم کے کیلنڈر موجود ہیں۔ ایک ہجری کیلنڈر اور دوسرا عیسوی کیلنڈر۔ مسلمانوں کا اصلی کیلنڈر عیسوی نہیں ہجری ہے۔ ہجری کیلنڈر کا آغاز محرم سے ذی الحجہ مہینہ کے اختتام پر ہوتا ہے اور اس اسلامی نئے سال کے آغاز میں عرب ایک دوسرے کو دعا دیتے ہیں
افسوس! صد افسوس، اس امت کے کروڑوں روپے صرف ایک رات میں ضائع ہوجاتے ہیں۔ خوشیاں منانے کے نام پر اللہ تعالیٰ کی نافرمانیاں کرکے اپنے کندھوں پر گناہوں کا بوجھ اٹھا لیتے ہیں، اور کئی لوگوں کو اس موقعے پر اپنی جان تک گنوانی پڑتی ہے۔ آج مسلم قوم بھی اس رات کےلیے ہزاروں لاکھوں خرچ کررہی ہے۔ اگر ان کا یہی مال غریبوں اور مجبوروں کے کاموں میں ان کی مدد میں خرچ ہو تو اس سے اللہ بھی راضی اور زندگی کا کچھ مقصد بھی حاصل ہو۔
Urdu column, A year of life Expectations from a complete new year

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں