شاہراہ قراقرم پر حادثات کا شرمناک ریکارڈ میں مشہ بروم کمپنی سرفہرست ہے
اسکردو. شاہراہ قراقرم پر حادثات کا شرمناک ریکارڈ میں مشہ بروم کمپنی سرفہرست ہے.
Gilgit Batistan travels records
مشہ بروم بس سروس جو گلگت بلتستان بھر سے لوگوں کو بدترین قسم کی سروسسز دے رہی ہے اس کا ثبوت یہ ہے کہ اس کمپنی کا یہ تیسرا بڑا حادثہ ہے جس میں انسانی جانوں کا ضیائع ہوئے ہیں ۔
پہلا حادثہ جو ہوا وہ 5 اگست سنہ 2009 کو مشہ بروم کی بس جو راولپنڈی سے سکردو آرہی تھی موپہ کے مقام پر ڈرائیور کو نیند آنے اور اورلوٹ کے باعث بے قابو ہوکر دریائے سندھ میں جاگری جس میں کل 35 افراد لقمہ اجل بن گئے جب کہ کنڈیکٹر بچ گیا ہے ۔
دوسرا حادثہ اس کمپنی کی بس کے ساتھ گھٹی داس کے مقام پر پیش آیا جو غالب 2020 میں ہوا تھا اس میں بھی غالبا 30 سے زائد مسافر جن کا تعلق گلگت بلتستان اور پاکستان کے مختلف علاقوں سے تھا لقمہ اجل بن گئے ۔
تیسرا واقعہ آج رات کو پیش آیا ہے جس میں 24 افراد کی اموات کا کلیر ہوچکے ہیں اس میں بھی مشہ بروم برے سروسز ہی تھی
عوام کو اب اپنی زندگی کا تحفظہ خود کرنا ہوگا اور کھٹارا کمپنیوں کے ساتھ ٹریولز کرنے کا بایکاٹ کیا جائے ۔
نہ تو فٹنس کا پتہ ہے نہ ہی ڈرائیور کی صحت کا علم ہوتا ہے ۔ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور حکومت گلگت بلتستان محض تعزیت کرنے پر ہی بضد ہے ایسی کمپنیوں کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے نرم ہاتھ رکھا جاتا ہے ۔
ان تمام اموات کی زمہ دار مشہ بروم ٹریولز ، ایکسائز ڈیپارٹمنٹ اور گلگت بلتستان حکومت ہے یہی ان تمام کے قاتلین ہے ۔