موسم خزاں ۔ایک منفرد اور دلکش موسم
موسم خزاں ۔ایک منفرد اور دلکش موسم ۔
یہ موسم مملکت پاکستان کے شمال میں موجود وادی گلگت بلتستان میں پایا جاتا ہے اور اس موسم کا آغاز ستمبر مہینے کے آغاز اور نومبر کے اواخر میں اپنے اختتام کو پہنج جاتا ہے ۔اکتوبر کا مہینہ اس مومسم کا عروج ہے جہاں ہی ہر طرف چھا جاتا ہے ۔اس موسم میں وادی بلتستان سونے کے رنگ میں رنگا جاتا ہے اور یہ موسم سیاحوں کی دلچسپی کا باعث بنتا ہے ۔پتے اس موسم میں پیڑ سے جھڑ جاتے ہیں اور دلکش منظر کو قدرت کے نظاروں کو تخیلات میں لانے والے افراد کیمروں میں اور مصور حضرات اسے خیالات میں قید کرلیتے ہیں ۔صنف شاعری سے وابسطہ افراد نے اس موسم کو بطور استعارہ استعمال کیا ہے ۔جس میں خزاں کو محبوب سے جداٸی اور ان کے جھوٹے وعدوں کی تکمیل اور اس کے متعلق ملاقات میں کمی وغیرہ قابل ذکر ہے ۔اس کے علاوہ یہ موسم کی علامات سردی کی آمد کا بھی ہوتا ہے ۔اس موسم کے آغاز سے ہی یہاں کے باسی یخ بستہ اور خون جما دینے والی سردی کا مقابلہ کرنے کے لیٸے انتظامات کرنے لگتے ہیں ۔اس موسم میں دوپہر کے وقت عمردراز افراد پیڑ کے ساتھ بیٹھک لگاتے ہیں اور دھوپ سینکھتے ہیں ۔ساتھ ساتھ مختلف موضوعات پر سیر حاصل گفتگو کرتے ہیں ۔خزاں کا موسم زندگی کی اس حقیقت کو بھی بار بار تازہ کرتا ہے کہ اس دنیا میں ہر شے فانی ہے ۔پیڑ سے لدے سبز پتے جو بہار کے موسم میں بہار کے موسم اور نظاروں سے لطف اندوز ہورہے ہوتے تھے وہ اس خزاں کے آتے ہی زرد پڑ جاتے ہیں اور گرنے لگتے ہیں ۔پتے نھیں چاہتے کہ اپنے پیڑ سے جدا ہوجاٸے ۔لہزا اس جداٸی کی کیفیت کو سہتے سہتے اس قدر پریشان ہوجاتے ہیں کہ انکا رنگ زرد ہونے لگتا ہے ۔ایک شاعر لکھتا ہے ۔۔۔۔۔بچھڑ کے تم سے خزاں ہوگٸے تو یہ جاناں ۔۔۔۔۔ہماری حسن کی سب دلکشی تمہاری تھی ۔۔۔۔گلہ نہیں کہ ہماری حال پے ہنسے دنیا ۔۔۔گلی تو یہ ہے کہ پہلی ہنسی تمہاری تھی ۔۔۔۔۔۔اس موسم کا مزہ دوبالا اس وقت ہوتا ہے جب آپ چہل قدمی کر رہے ہوں اور پتے گِر رہے ہوں ۔اور وہ پتے آپ کے بدن پر پڑے ۔اس سے یوں محسوس ہوتا ہے کہ ہم سونے کے سکوں کے بیج چل رہے ہوں ۔اس موسم میں خشک میوہ جات اور سیب بھی مکمل تیار ہوجاتا ہے اس کے علاوہ فصل بھی پک کے تیار ہوجاتا ہے ۔اس موسم میں جہاں انسان لطف اندوز ہوتے ہیں وہاں جانوروں کو بھی آذاد چھوڑا جاتا ہے اور وہ بھی کھیتوں میں چڑنے لگتے ہیں ۔ہیاں کے دیہاتوں میں یہ موسم نسالو کا موسم ہوتا ہے ۔گھروں میں دو یا تین بکروں کی یا گاٸے وغیرہ ذبح کی جاتی ہے اور نمکیں گوشت اور دیگر روایتی کھانوں کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔دعوتوں اور شادی بیاہ کا موسم بھی کہلاتا ہے ۔اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ موسم گرما میں کھیتی باڑی وغیرہ کا کام کاج کر کے اب آرام کرنے کا وقت ہوتا ہے تو لوگ خوش نظر آتے ہیں ۔اس موسم میں گِرنے والے پتوں کو جمع بھی کیا جاتا ہے اور جانوروں کو بطور چارہ دیا جاتا ہے جس سے دودھ کی مقدار میں اچھا خاصا اضافہ ہوتا ہے ۔بہر حال میری نظر میں اگر آپ نے ابھی تک اس دلفریب منظر کا نظارہ مہیں کیا ہے تو یقین کریں کچھ بھی نھیں دیکھا ہے ۔ضرور دیکھیے اور قدرت کے قریب ہوتے جاٸے ۔۔۔